- لاہور؛ موٹرسائیکل سوار ڈاکو تاجر سے 2 کروڑ روپے چھین کر فرار
- اسرائیل کو انتقام کا کڑوا ذائقہ چکھنا ہوگا، اس بار رد عمل مختلف ہوگا؛ ایران
- آزاد کشمیر کیلیے آئی پتی کی کراچی میں فروخت، ملزمان کی بریت کا کسٹم کورٹ کا فیصلہ معطل
- زمین 1.8 ارب سالوں میں کن تغیرات سے گزری، نقشہ تیار
- صدیوں قبل انتقال کرجانے والی راہبہ کی لاش نے سب کو حیران کردیا
- سینیٹ کمیٹی سائنس ٹیکنالوجی نے بھنگ کنٹرول ریگولیٹری اتھارٹی بل منظور کرلیا
- دور کائنات میں موجود سُرخ دھبوں نے ماہرین کو الجھا دیا
- زمبابوے ٹی 10 لیگ؛ پاکستانی کرکٹرز کی شمولیت پر سوالیہ نشان لگ گیا
- یوٹیلیٹی اسٹورز میں مختلف اشیاء کی قیمتوں میں 10 فیصد کمی
- کراچی چڑیا گھر میں نئے مہمانوں کی آمد، شیرنی نے 3 بچوں کو جنم دیا
- پی ٹی آئی کے ناکام جلسے پر پنجاب اسمبلی میں مٹھائی تقسیم
- زیادتی کیس، پولیس نے شواہد مٹائے اور مجرم کو بچانے کی کوشش کی؛ والدین کا انکشاف
- چینی کمپنی کا سینیئر ملازمین کو فارغ کرنے کا انوکھا طریقہ
- مریخ کی سطح پر ’مسکراتے چہرے‘ کی حیرت انگیز تصویر
- سیاست دان ملکی مفاد کے لیے ذاتی انا کو قربان کردیں، چوہدری شجاعت
- اینٹی کرپشن کا ایس بی سی اے ہیڈ کوارٹر پر چھاپہ، افسران سے پوچھ گچھ
- کراچی میں ڈاکوؤں کی راہ چلتی خاتون سے واردات، ویڈیو سامنے آگئی
- دنیا کی بدبودار ترین پنیر
- رؤف حسن اور بھارتی تجزیہ نگار راہول رائے چوہدری کی پاکستان مخالف گفتگو بے نقاب
- یوٹیوب سے دیکھ کر جعلی ڈاکٹر کی پِتّے کے آپریشن کی کوشش؛ مریض ہلاک
تنخواہوں پر ٹیکس میں اضافے کے خلاف ملازمین کا حکومت مخالف احتجاج
راولپنڈی: بجٹ میں تنخواہوں پر ٹیکس میں اضافے کے خلاف نجی ملازمین نے سسکتھ روڈ پر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں خواتین ملازمین نے بھی حصہ لیا، مظاہرین نے حکومت سے ٹیکس واپس لینے مطالبہ کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پرائیویٹ کمپنیز اور اداروں میں ملازمت کرنے والے تعلیم یافتہ نوجوانوں اور باپردہ خواتین نے شہر کے بڑے تجارتی مرکز سکستھ روڈ سیٹلائٹ ٹاون پر تنخواہوں پر ٹیکس میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا اور ظالمانہ ٹیکس واپس لو کے نعرے لگائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ کمر توڑ مہنگائی نے پہلے ہی جینا دو بھر کر رکھا ہے، بجلی کے بل بھی ہمیں مار گئے ہیں اور بجٹ میں تنخواہوں پر مزید ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے جو کہ ظالمانہ اقدام ہے جسے تنخواہ دار طبقہ تسلیم نہیں کرتا۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر ٹیکسوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ شرکاء نے مطالبہ کیا حکومت اس فیصلے کو واپس لے، پہلے تنخواہوں پر اتنا زیادہ ٹیکس ہے کہ کم تنخواہ والوں کا گزر بسر نہیں ہوتا وہ بجلی اور گیس کے بل ادا کریں یا بچوں کو دو وقت کی روٹی دیں۔
ملازمت پیشہ خواتین نے کہا کہ وہ گھریلو مجبوریوں کے لیے ملازمت کرتی ہیں نئے ٹیکسوں سے تنخواہ کٹ جائے گی اور گھروں کا بجٹ آؤٹ ہوجائے گا۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے تاکہ وہ دو وقت کی روٹی پوری کر سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔