- حماس کی اسرائیل پر ایرانی حملوں کی تعریف
- دنیا کی سب سے موٹی زبان رکھنے والی خاتون
- بھارت اور اسرائیل پاک فوج کی وجہ سے پاکستان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ سے گریزاں ہیں، وزیر دفاع
- بیروت، غزہ اور تہران میں جشن، عوام اللہ اکبر کے نعرے لگاتے سڑکوں پر نکل آئے
- بابر اعظم نے قومی ٹیم کی ون ڈے کپتانی سے استعفیٰ دے دیا
- حملے میں موساد کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا، ایرانی سرکاری میڈیا کا دعویٰ
- ایران کے بیلسٹک میزائلوں کی بڑی تعداد کو فضا میں ہی ناکارہ بنادیا ہے، اسرائیل
- ایرانی حملہ ختم ہوگیا، شہری شیلٹرز سے باہر آجائیں، اسرائیل
- حسن نصراللہ اور اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے جواب میں اسرائیل کو نشانہ بنایا، پاسداران
- پی آئی اے نے تمام پروازوں کو ایرانی فضائی حدود کے استعمال سے روک دیا
- پیپلزپارٹی کا 18 اکتوبر کو حیدرآباد میں عوامی جلسہ کرنے کا اعلان
- ایران کے خلاف اسرائیل کے دفاع میں مدد کیلئے تیار ہیں، امریکی صدر
- عدالت کا ایم ڈی کیٹ کا پرچہ لیک ہونے پر تحقیقات کا حکم
- اسرائیل میں ایک اور بڑا حملہ، 6 افراد ہلاک، 9 زخمی
- پاکستان میں پولیو وائرس کے کیسز کی تعداد 26 ہوگئی
- حافظ نعیم کی پی ٹی آئی قیادت سے ملاقات، مشترکہ احتجاج کا اعلان
- تاجر رہنما ایس ایم تنویر کا شرح سود میں 500 بیسس پوائنٹس کمی کا مطالبہ
- پولیس کی شاندار حکمت عملی سے لاہور میں ڈکیتی کی وارداتوں میں کمی
- 80 ہزار سال پہلے نظر آنے والا دمدار ستارہ دوبارہ کب نمودار ہوگا؟
- سیالکوٹ میں گاڑی پر فائرنگ سے 7 افراد جاں بحق
قومی ترانے کا احترام نہ کرنے پرپنجاب اسمبلی میں افغان قونصل جنرل کیخلاف قرارداد متفقہ منظور
لاہور: پنجاب اسمبلی میں قومی ترانے کا احترام نہ کرنے والے افغان قونصل جنرل کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی رکن امجد علی جاوید نے قومی ترانے کا احترام نہ کرنے پر افغان قونصل جنرل کے رویے اور ہٹ دھرمی کے خلاف قرارداد پیش کی۔
قرارداد کے متن میں لکھا گیا کہ اففان قونصل جنرل کی جانب سے پاکستان کے قومی ترانے کا احترام نہ کرنے کی مذمت کرتا ہے اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس معاملے پر افغانستان سے احتجاج کیا جائے۔
قرارداد میں لکھا گیا کہ وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ افغان حکومت کو پاکستانی عوام کے جذبات سے آگاہ کرے۔ پنجاب اسمبلی نے قرادداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔