- چیف جسٹس کو اپنا ٹائم پورا کر کے رخصت ہوجانا چاہیے، شاہد خاقان عباسی
- وزیراعظم کی یو این سیکریٹری جنرل سے ملاقات، اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ
- وزارت خزانہ نے ضمنی گرانٹس کے اجرا پر پابندی عائد کردی
- ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قیمت گھٹ گئی
- پاکستان کسٹمز نے میرجوانہ پلانٹ کی پارسل کے ذریعے پاکستان اسگلنگ ناکام بنا دی
- گورنر اور وزیراعلیٰ آفس میں اختلاف نہیں،چاہتا ہوں تعیناتیاں میرٹ پر ہوں، گورنر پنجاب
- ایکسپریس ٹریبیون نے آغاخان یونیورسٹی کا بہترین ہیلتھ رپورٹنگ کا ایوارڈ جیت لیا
- وزیر اعظم کی بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر سے ملاقات، تعلقات کو وسعت دینے پر گفتگو
- کراچی میں صالح بھوتانی کے گھر چھاپے پر سندھ حکومت کا بلوچستان سے سخت احتجاج
- ایف بی آر کا انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ
- شہید ذوالفقارعلی بھٹو یونیورسٹی کو ایم ڈی کیٹ کے نتائج جاری کرنے سے روک دیا گیا
- سی پیک کے دوسرے مرحلے کیلیے تیار ہیں،معاشی ترقی کے نئے باب کا اضافہ ہوگا، وزیر مواصلات
- فالکن سمیت نایاب پرندوں کے غیرقانونی شکار اور خریدوفروخت میں ملوث 32 افراد گرفتار
- لاہور؛ شادی شدہ خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان گرفتار
- عدلیہ کس قانون کے تحت کہہ رہی ہے فلاں پارٹی میں چلے جاؤ،عرفان صدیقی
- ٹریفک وارڈنز نے لاپتا کمسن بچوں کو باپ سے ملوا دیا
- مودی کا امریکا میں ہندوتوا نظریے کا پرچار؛ سکھ رہنماؤں نے آڑے ہاتھوں لیا
- بھارت میں اقلیتوں کی زندگیاں شدید خطرے میں ہیں؛ رپورٹ
- افغان طالبان سے مذاکرات کے لئے معاونت کو تیار ہیں، حافظ نعیم
- حزب اللہ کا اسرائیل میں موساد کے ہیڈ کوارٹر پر میزائل حملہ
اسرائیل ہمیں جنگ میں گھسیٹنے کیلیے اکسا رہا ہے؛ ایرانی صدر
تہران: ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے حماس اور حزب اللہ کا نام لیے بغیر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ہم ہر اُس گروپ کے ساتھ ہیں جو اپنی حفاظت اور اپنے حقوق کا دفاع کر رہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن حزب اللّٰہ کی حمایت کرنے پر اسرائیل کو تنازع میں شامل کرنے کے لیے ایران کو اکسا رہا ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے مزید کہا کہ ہم خطے میں امن چاہتے ہیں اور مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا باعث بننے والے کسی بھی تنازع میں شامل نہیں ہوسکتے جس سے باہر نکلنا ناممکن ہوگا۔
تاہم انھوں نے حزب اللہ کا نام لیے بغیر یہ بھی کہا ہے کہ ایران ہر اُس گروپ کی حمایت میں کھڑا رہے گا جو اپنے تحفظ اور حقوق کے دفاع میں جدوجہد کر رہا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل کی لبنان پر بمباری؛ خواتین بچوں سمیت 558 شہید، 1600 سے زائد زخمی
یاد رہے کہ اسرائیل نے غزہ کے بعد اپنی توپوں کا رخ اب لبنان کی جانب کرلیا اور گزشتہ 24 گھنٹوں سے جاری وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 600 کے قریب پہنچ گئی جب کہ 1600 زخمی ہیں۔
اس سے قبل حزب اللہ کے زیر استعمال ہزاروں پیجرز اور واکی ٹاکیز میں ہونے والے دھماکوں میں 100 کے قریب جاں بحق اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
جوابی حملوں میں حزب اللہ نے بھی لبنان سے سیکڑوں راکٹس اسرائیلی سرزمین پر داغے ہیں جن میں متعدد جگہوں پر آگ بھڑک اُٹھی اور ایئرپورٹس پر فلائٹ آپریشن بند کرنا پڑے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔