- ایم کیو ایم پاکستان کا کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈاکوؤں کیخلاف گرینڈ آپریشن کا مطالبہ
- کراچی: فائرنگ کے واقعات میں کمسن بچی سمیت 2 افراد زخمی
- پاکستان نے شہریوں کو لبنان سفر سے روک دیا، موجود شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقلی کی ہدایت
- آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی منظوری دے دی
- وفاقی حکومت کا کمرشل بینکوں سے 40 کھرب روپے قرض لینے کا انکشاف
- منی بجٹ نہیں لایا جارہا، ایف بی آر
- پاکستان میں کپاس اور شوگر انڈسٹری میں ایکسپورٹ بڑھائی جا سکتی ہیں، گورنر پنجاب
- ہفتہ طلبا؛ جامعہ کراچی میں سائیکل ریلی کا انعقاد
- ملازمت میں توسیع مفادات کے بجائے ضرورت کی بنیاد پر ہونی چاہیے، مولانا فضل الرحمان
- اسرائیل نے ناقابل شناخت لاشوں سے بھرا کنٹینر غزہ بھجوادیا
- نئے آئی فون 16 میں خامی سامنے آگئی، صارفین کو مشکلات کا سامنا
- ایلون مسک نے اٹلی کی وزیراعظم سے رومانوی تعلقات کی خبروں پر خاموشی توڑ دی
- لبنان پر اسرائیلی بمباری؛ چار روز میں خواتین بچوں سمیت 600 شہید، 90 ہزار بے گھر
- کراچی؛ کرنٹ لگنے کے واقعات میں شیر خوار بچے سمیت 2 افراد جاں بحق
- آئی بی اے اور پاور ڈویژن کے اشتراک سے پاکستان پاور ریفارمز پروجیکٹ کا آغاز
- اسلام آباد کے ادارے جان بوجھ کر سندھ کو نیچا دکھاتے ہیں، صوبائی وزیر تعلیم
- ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ دوبارہ لیا جائے، طلبا اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے
- ایف بی آر پہلی سہ ماہی کے ہدف کے حصول کیلئے پرامید
- نواز شریف اور مریم سے چینی سفیر کی ملاقات، وزیر اعلیٰ کو دورہ چین کی دعوت
- اسلامی نظریاتی کونسل کا دورۂ چین، مسلم علما اور اکابرین سے ملاقاتیں
تھپڑوں کا مقابلہ طبی ماہرین میں تشویش پیدا کرنے لگا
ایک دوسرے کو تھپڑ مارنے کے ایک نئے ’جنگی کھیل‘ کے آغاز کو کئی سال ہو چکے ہیں جسے slap fighting کہا جاتا ہے تاہم اسے کھیل میں دماغی تکلیف دہ چوٹوں پر تشویش بڑھ رہی ہے۔
نیورولوجسٹ کی ایک ٹیم نے امریکا میں ٹی وی پر نشر ہونے والے پہلے پیشہ ورانہ تھپڑ مارنے والے مقابلے کی فوٹیج کا جائزہ لیا ہے اور پتہ چلا ہے کہ دماغ کو اندرونی جھٹکا لگنے کا خطرہ پریشان کن حد تک زیادہ ہے۔
ڈاکٹروں کی ٹیم کا کہنا ہے کہ تھپڑ مارنا کہیں زیادہ سنگین جنگی کھیل بنتا جارہا ہے اور اس کے شرکاء میں اعصابی موت کو روکنے کے لیے حکمت عملیوں پر غور کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تھپڑ مارنا بالکل ویسا ہی ہے جیسا ٹی وی پر لگتا ہے۔ دو لوگ ایک دوسرے کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں اور کھلے ہاتھ سے جتنی سختی سے ہو سکے دوسرے کے چہرے پر تھپڑ مارتے ہیں اور جو تھپڑ کھا رہے ہیں وہ اصولاً اپنے دفاع کے لیے کچھ نہیں کر سکتے۔ وہ اپنے بچاؤ کیلئے سر پر کوئی حفاظتی چیز بھی نہیں پہن سکتے اور نہ ہی انہیں بچنے کی اجازت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔