- خانکی انڈر پاس کھولا گیا تو بڑا سیلاب آ جائے گا، وزیر آبپاشی سندھ
- ’’آئی ایم ایف سے قرض ملنے کو خوشخبری کہا جا رہا ہے‘‘
- اصل مسئلہ ملکی معیشت کے خراب ہونے کا ہے، مصطفی کمال
- واپڈا کی سینٹرل ٹیسٹنگ لیبارٹری میں ٹرائی ایکسل مشین فعال
- ڈیوین براوو تمام طرح کی کرکٹ سے ریٹائر ہوگئے
- نیویارک سٹی کے میئر پر رشوت لینے کے الزامات پرفرد جرم عائد
- کراچی: نامعلوم سمت سے آنے والی گولی سے کم سن بچہ شدید زخمی
- مولوی سیاست نہ کرے بس ن لیگ، پی پی کو اس کی اجازت ہے، فضل الرحمان
- کراچی: مبینہ مقابلے میں زخمی سمیت دو ڈاکو گرفتار
- غزہ اور لبنان میں قتل وغارت، اسرائیل کو مزید 8.7 ارب ڈالر کی امریکی امداد فراہم
- راولپنڈی پولیس کا پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن، گھروں پر چھاپے
- پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ، رواں برس مجموعی کیسز کی تعداد 23 ہوگئی
- آن لائن رائیڈر کو کچلنے والے ڈبل کیبن گاڑی کے ڈرائیور کیخلاف مقدمہ درج
- دائمی زخموں کے لیے مکڑی کا مصنوعی جال تیار
- پی آئی اے کی نجکاری کی تاریخ میں توسیع
- پاکستان کسٹمز کا 64 کروڑسے زائد مالیت کی ڈیوٹی و ٹیکسوں کی چوری کا انکشاف
- ڈیوڈ ملر 500 ٹی ٹوئنٹی کھیلنے والے پہلے جنوبی افریقی کرکٹر بن گئے
- سندھ ہائیکورٹ: سید ذوالفقارعلی شاہ کی بطور چیئرمین انٹربورڈ کراچی تعیناتی غیرقانونی قرار
- فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کا آئینی ترامیم کا مشترکہ مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ
- ریٹیلرز کی غیرتصدیق شدہ رسیدیں رپورٹ کرنے والے صارفین کیلیے انعامی اسکیم کا اعلان
آئی ایم ایف فنانشل سرکلز میں سند کا درجہ رکھتا ہے، احسن اقبال
اسلام آباد: رہنما مسلم لیگ (ن) احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ہم نے 2013-18 میں کامیابی کے ساتھ آئی ایم ایف کا ایک پروگرام ختم کر لیا تھا، یہ امید تھی کہ اس کے بعد ہمیں آئی ایم ایف کے پاس دوبارہ نہیں جانا پڑے گا لیکن عمران خان کی حکومت میں میعشت کی جو درگت بنی، 2018 میں آکر ہر وہ پالیسی چاہے وہ سی پیک تھا یا اقتصادی اصلاحات تھیں جس کو ہم نے چلایا تھا کو ریورس کیا اور میعشت کریش کردی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عدم اعتماد کے بعد ہم نے حکومت سنبھالی تو ہمیں ان کے طے کردہ معاہدے پر عمل کرنا پڑا، وہ اتنا ڈیمج تھا کہ ملک کو دوبارہ سہارا دینے کیلیے اسی وقت اندازہ تھا کہ ایک اور آئی ایم ایف پروگرام میں جانا پڑے گا۔
میں سمجھتا ہوں کہ یہ آئی ایم ایف اور انٹرنیشنل ایجنسیوں کا حکومت کی سمت اور وزیراعظم کے فیصلوں پر اعتماد کا اظہار ہے،آئی ایم ایف فنانشل سرکلز میں ایک سند کا درجہ رکھتا ہے، سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ تلخیاں ہر جگہ ہی ہیں اور روز باتوں سے ہم تلخیاں بڑھائے چلے جا رہے ہیں۔
مسئلہ یہ ہے کہ بڑی تصویر توکوئی دیکھ ہی نہیں رہا، حکومت ، اسٹیبلشمنٹ اور ہمارے سیاسی اکابرین کے سارے اقدامات صرف یہی ہیں کہ آج کا دن تو نکالیں، یہ بھی اسی کی ایک کڑی ہے، پنجاب میں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اگر اگلے چھ مہینے میں الیکشن ہوں تو (ن) لیگ کا ٹکٹ ہی کوئی نہیں لے گا، اٹک سے لاہور تک (ن) لیگ کا ٹکٹ لینے والا کوئی نہیں ہے کون اس خلا کو پْر کرے گا۔
انھوں نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ یہ دہشت گرد اور فلانے ہیں اور یہ کہتے ہیں آپ اسٹیبلشمنٹ کی بی ٹیم ہیں اور آپ کی کوئی اوقات ہی نہیں ہے یہ ایک سیاسی بیان بازی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ جس قسم کی سرگرمی عمران خان چاہتے ہیں اس کے لیے تنظیم چاہیے اور تنظیم ابھی ہے نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔