- پاکستان میں پڑوسی ممالک سے اسپانسرڈ دہشت گردی کی جارہی ہے، وزیر اعظم
- راولپنڈی میں رینجرز طلب، پولیس کی حکمت عملی بھی مرتب
- مون سون کے ساتھ ہی کراچی میں بارش کا امکان ختم
- سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی تک مریضوں کی ایمبولینس سے منتقلی میں رکاوٹیں
- الیکشن کمیشن پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت دو اکتوبر کو کرے گا
- اقوام متحدہ میں اسرائیلی وزیراعظم کی ایران پر تنقید؛ سعودیہ سے تعلقات کی بحالی پر زور
- ملک کو امن و امان، کمزور معیشت جیسے چیلنجز درپیش ہیں، وزیراعلیٰ کے پی
- معاشرے میں مایوسی پھیلانے والے عناصر شکست کھا چکے ہیں، آرمی چیف
- لاہور؛ ڈاکو مسجد کے چندہ باکس سے ہزاروں روپے لوٹ کر فرار
- سرمایہ کاری کیلیے چینی کمپنیوں کی پاکستان آمد خوش آئند ہوگی، علیم خان
- نابینا افراد کیلئے ادویات پر بریل لینگویج نہ ہونے پر ان کو مشکلات کا سامنا
- آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی منظوری، ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- راولپنڈی؛ پولیس کی چھٹیاں منسوخ، چھٹیوں پر گئے اہلکار فوری ڈیوٹی پر طلب
- راولپنڈی میں دو دن کیلیے دفعہ 144نافذ، جلسوں اوراحتجاج پر پابندی
- تاجروں کو یقین ہے ایک ماہ میں بجلی کی قیمتیں کم ہوجائیں گے، تاجر رہنما
- اسکول کی کامیابی کیلیے کالا جادو؛ کم سن طالبعلم کی بَلی چڑھا دی
- اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں نیتن یاہو کے خطاب کے دوران پاکستان کا احتجاجاً واک آؤٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان، 53 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں
- آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط موصول، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ
- گینگ آف تھری کیلیے آئینی ترامیم کی جارہی ہیں، علیمہ خان
زیبسسٹ کو ایم ڈی کیٹ کا پیپر ویب سائٹ پر اَپ لوڈ کرنے کا حکم
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی کے خلاف طلبا کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے یونیورسٹی کو ایم ڈی کیٹ کا سوال نامہ ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا حکم جاری کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی میں ایم ڈی کیٹ امتحانات کے خلاف طلبا کی درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے کیس کی سماعت کی۔
جج نے پوچھا کمیٹی نے کیا فیصلہ کیا ہے؟ اس پر وکیل پی ایم ڈی سی جہانگیر جدون نے کہا کہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ یونیورسٹی کو اپنا پیپر ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنا چاہیے تھا، دیگر یونیورسٹیوں کی طرح اس یونیورسٹی کو بھی پیپر اپ لوڈ کرنا چاہیے تھا۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے استفسار کیا کہ ابھی تک پیپر اپ لوڈ کیوں نہیں کیا گیا؟ ابھی جا کر پیپر اپ لوڈ کریں اور عدالت کو آگاہ کریں، آپ شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے یہ پیپر فوری طور پر اپلوڈ کریں، یہ ایک معروف یونیورسٹی ہے آپ کیوں اس کو بدنام کرنا چاہ رہے ہیں؟ کیا عدالت کی آبزرویشنز کا یونیورسٹی کو کتنا نقصان پہنچے گا؟ یونیورسٹی نے پیپر اپ لوڈ نہ کر کے بہت زیادتی کی ہے۔
جسٹس ارباب نے کہا کہ کیا آپ بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھیل رہے ہیں؟ کیا ہمیں پرسوں سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ آپ کیا کر رہے تھے؟ اس حرکت سے یونیورسٹی کو بہت غلط پیغام دیا جا رہا ہے، کیا ہم بچوں کو پہلے دن سے بےایمانی کا پیغام دے رہے ہیں؟
جسٹس ارباب طاہر نے طلبہ کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا پیپر اپ لوڈ ہوجانے سے آپ مطمئن ہو جائیں گے؟ عدالتی استفسار پر طلبہ نے اونچی آواز میں ’’نہیں سر‘‘ کہہ دیا جس پر عدالت برہم ہوگئی اور طلبا سے کہا کہ خاموشی سے بیٹھیں ورنہ یہ درخواست خارج کردیں گے۔
جسٹس ارباب طاہر نے کہا کہ ہم یہ سب کچھ کس طرح کر رہے ہیں آپ کو نہیں پتا کہ کہاں کہاں سے کیا کیا ہو رہا ہے، ہم فیصلہ لکھ کر دیں گے تاکہ آئندہ بچے عدالتوں میں رُل نہ رہے ہوں۔
بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی کے خلاف طلبا کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے یونیورسٹی کو ایم ڈی کیٹ کا سوال نامہ ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا حکم جاری کردیا۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے طلبہ کی درخواستوں پر مختصر تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا کہ یونیورسٹی ایم ڈی کیٹ کے نتائج کا اعلان کل دن ایک بجے کے بعد کرے، طلبہ کو نتائج کے اعلان سے پہلے سوال نامہ دیکھنے کا وقت دیا جائے، تفصیلی وجوہات پر مشتمل فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔