سوات میں غیرملکی سفیروں پر حملہ، دورے سے وفاقی حکومت نے آگاہ نہیں کیا، بیرسٹر سیف

ویب ڈیسک  جمعـء 27 ستمبر 2024
بیرسٹر سیف نے کہا کہ کرم میں زمین کا تنازع ہے—فوٹو: فائل

بیرسٹر سیف نے کہا کہ کرم میں زمین کا تنازع ہے—فوٹو: فائل

 پشاور: خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ سوات میں غیرملکی سفیروں کے وفد پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کی جار ہی ہیں لیکن وفاقی حکومت نے سفیروں کے دورے سے متعلق آگاہ نہیں کیا۔

مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر ضلع کرم میں مسئلے کے دیرپا حل کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں، انتظامیہ، پولیس اور مقامی عمائدین کی کوششوں سے فریقین کے درمیان سیز فائر ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرم میں فریقین کے درمیان زمین کا تنازع چل رہا ہے، تنازع کو دہشت گردی یا فرقہ واریت کا نام نہ دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ سوات مالم جبہ میں غیر ملکی سفرا کے قافلے پر وفاقی حکومت سیاسی بیان بازی کر رہی ہے، غیر ملکی سفرا کے بارے میں وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو آگاہ نہیں کیا تھا۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی کوتاہی چھپانے کے لیے سیاسی بیان بازی سے کام لے رہی ہے، سوات واقعے کی تحقیقات کے لیے وزیراعلی خیبر پختونخوا نے کمیٹی تشکیل دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوابی میں دھماکے کی تحقیقات کے لیے بھی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں کوتاہی برتنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔