- کراچی: امریکی قونصلیٹ جانے کی کوشش پر پولیس اور مظاہرین میں تصادم
- کوٹہ سسٹم میں 20 سال کی توسیع ہوجائے تو ایسی اسمبلی رکنیت پر لعنت بھیجتے ہیں، مصطفیٰ کمال
- ڈاؤ یونیورسٹی نے ایم ڈی کیٹ 2024 کے نتائج کی تفصیلات جاری کردیں
- کراچی بچاؤ تحریک کے تحت محفل داستان گوئی کا انعقاد
- بھارت نے عالمی سول ایوی ایشن رولز کی دھجیاں اڑا دیں
- کراچی؛ گڈاپ ٹاؤن میں فارم ہاؤس پر شدید ہوائی فائرنگ، خاتون زخمی، 22 نوجوان گرفتار
- سری لنکا نے ٹیسٹ سیریز میں نیوزی لینڈ کو وائٹ واش کردیا
- حیدرآباد میں ایکسائز نارکوٹکس کنٹرول کی کارروائی، منشیات فروش خاتون گرفتار
- حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد لبنانی فوج نے اپنا پہلا بیان جاری کردیا
- ارشد ندیم کراچی میراتھن کے برانڈ ایمبیسڈر مقرر
- فلپائن میں امریکی میزائل کی منتقلی سے امن مجروح ہو رہا ہے، چین
- اسپیکر قومی اسمبلی کی مولانا فضل الرحمان کو جے یو آئی کا امیر منتخب ہونے پر مبارکباد
- کے پی حکومت کے پاس ایک ایجنڈا ہے کہ جلسہ اور ناچ گانا کہاں کرنا ہے، فیصل کریم کنڈی
- پوپ فرانسس کی لبنان میں اسرائیلی حملوں پر تنقید، اخلاقیات سے ماورا قرار دے دیا
- سرگودھا؛اے ایس آئی کی ساتھی کے ساتھ مل کر میٹرک کی طالبہ سے اجتماعی زیادتی
- حکومت کے پاس نمبر پورے ہیں جب چاہے ترمیم کرسکتی ہے، شرجیل میمن
- اسلام آباد؛ سیو غزہ مہم ریلی، سابق سینیٹر مشتاق احمد اہلیہ سمیت گرفتار
- غزہ اور لبنان کے بعد اسرائیل کے یمن پر بھی فضائی حملے
- محکمہ موسمیات کی جانب سے اکتوبر کے دوران ڈینگی پھیلنے کا الرٹ جاری
- برلن میراتھن: ایتھوپیا کے ایتھلیٹس نے مردوں اور خواتین کی دوڑ جیت لی
چیئرمین کو ہٹانے سے کراچی انٹر بورڈ میں انتظامی بحران، طلبا کا مستقبل داؤ پر لگ گیا
کراچی: چیئرمین کو ہٹانے کے بعد کراچی انٹر بورڈ میں انتظامی بحران سے طلبا کا مستقبل داؤ پر لگ گیا۔
اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین کو دوران نتائج کورٹ کے حکم پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا جبکہ گیارہویں اور بارہویں جماعت کے نتائج تیاری کے آخری مراحل میں ہیں، امکان ہے کہ نتائج کا اعلان بغیر چیئرمین کے کیا جائے گا۔
اس حوالے سے مرکزی صدر سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسیشن پروفیسر منور عباس نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا سندھ کے تعلیمی نظام کا بیڑا غرق کیا جا رہا ہے، گزشتہ 18 سال سے سندھ کے کسی بھی تعلیمی بورڈ میں مستقل ناظم امتحانات، سیکرٹری، ڈائریکٹر فنانس تعینات نہیں کیا گیا جبکہ گزشتہ کئی سالوں سے سندھ کے تعلیمی بورڈز مستقل چیئرمین سے بھی محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران من پسند افراد کو ایڈہاک ازم کی بنیاد پر یا کسی اور بنیاد پر اتنے اہم عہدوں پر تعینات کر دیا گیا۔ اگر ان کے فیصلے درست ہوتے تو عدالت ان کے خلاف فیصلے کیوں دیتی۔ نتائج کی تیاری کی ذمہ داری ناظم امتحانات پر عائد ہوتی ہے۔
منور عباس نے کہا کہ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں بارہویں جماعت کے نتائج تقریباً تیار ہیں، نتائج کی تیاری میں چیئرمین بورڈ کا ہونا ضروری نہیں مگر اس کے اعلان کی منظوری چیئرمین بورڈ ہی دیتا ہے اب جب کوئی چیئرمین تعینات نہیں تو پھر نتائج کے اعلان میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
منور عباس نے مزید کہا کہ مسئلہ نتائج کے اعلان کا نہیں ہے کیونکہ کسی کو ایڈہاک پر تعینات کرکے یا کسی بورڈ چیئرمین کو اضافی چارج دیکر نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا، اصل مسئلہ مستقل چیئرمین بورڈ، ناظم امتحانات، سیکرٹری بورڈ اور ڈائریکٹر فائنانس کی مستقل اور میرٹ پر تعیناتی کا ہے، فوری طور پر تمام خالی اہم عہدوں پر میرٹ کی بنیاد پر اہل افراد کو تعینات کیا جائے۔
دوسری جانب محکمہ تعلیم سندھ سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ دوران نتائج چیئرمین کی تبدیلی امتحان کےنتائج پر اثر انداز ہوگی، بورڈز کا المیہ ہے کہ چیئرمینز کی مدت ملازمت ختم ہونے کے باوجود کوئی چیئرمین نہیں لگایا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ انٹربورڈ میں گزشتہ 6 برس سے انتظامی عہدوں پر تجربات کیے جا رہے ہیں۔ عارضی تعیناتی ہر چند ماہ بعد کی جاتی ہے جس سے انتظامی امور شدید متاثر ہوجاتے ہیں، تین برس میں 3 مرتبہ کنٹرولر اور چیئرمینز کو تبدیل کیا گیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز میں اہم عہدوں پر مستقل تعیناتیاں کی جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔