- ہیومن رائٹس نمائندوں، وکلاء اور سول سوسائٹی کا آئینی عدالت کے قیام پر زور
- مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوجیوں نے ستمبر میں 17 کشمیریوں کو شہید کیا
- ایم کیو ایم، بے شمار قربانیاں دینے کے بعد آج بھی بنیادی مسائل کا شکار
- "نصر من اللَّه وفتح قريب" خامنہ ای کی ایکس پر پوسٹ
- تیونس: صدارتی امیدوار کو 12 سال قید کی سزا
- کراچی، گودام میں دوبارہ آگ بھڑک اٹھی
- آج رات مشرق وسطیٰ میں طاقتور فضائی حملہ کریں گے، اسرائیلی فوج
- حماس کی اسرائیل پر میزائل حملوں پر ایران کو مبارک باد
- دنیا کی سب سے موٹی زبان رکھنے والی خاتون
- بھارت اور اسرائیل پاک فوج کی وجہ سے پاکستان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ سے گریزاں ہیں، وزیر دفاع
- بیروت، غزہ اور تہران میں جشن، عوام اللہ اکبر کے نعرے لگاتے سڑکوں پر نکل آئے
- بابر اعظم نے قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا
- حملے میں موساد کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا، ایرانی سرکاری میڈیا کا دعویٰ
- ایران کے بیلسٹک میزائلوں کی بڑی تعداد کو فضا میں ہی ناکارہ بنادیا ہے، اسرائیل
- ایرانی حملہ ختم ہوگیا، شہری شیلٹرز سے باہر آجائیں، اسرائیل
- حسن نصراللہ اور اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے جواب میں اسرائیل کو نشانہ بنایا، پاسداران
- پی آئی اے نے تمام پروازوں کو ایرانی فضائی حدود کے استعمال سے روک دیا
- پیپلزپارٹی کا 18 اکتوبر کو حیدرآباد میں عوامی جلسہ کرنے کا اعلان
- کراچی، سولر پینل کے گودام میں کئی گھنٹوں سے لگی آگ پر قابو نہ پایا جاسکا
- ایران کے خلاف اسرائیل کے دفاع میں مدد کیلئے تیار ہیں، امریکی صدر
وفاقی وزیر امیرمقام کا صوابی تھانہ دھماکے کے شہدا کے لواحقین کیلئے مالی امدادکا اعلان
صوابی: وفاقی وزیر سیفران امیرمقام نے خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں سٹی تھانے دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین کو ایک،ایک لاکھ روپے معاوضہ کا اعلان کیا اور کہا کہ وزیراعظم کو خط لکھوں گا کہ لواحقین کی مزید مالی مدد کی جائے۔
وفاقی وزیرسیفران امیرمقام نے صوابی کا دورہ کیا اور سٹی تھانہ میں دھماکے کی جگہ کا بھی معائنہ کیا اور دھماکے میں شہید ہونے والے بچے اقتدار کے گھر گئے جہاں بچے کے والد سے تعزیت کی۔
انہوں نے جاں بحق ہونے والے دونوں شہدا کےلیے ایک،ایک لاکھ روپے کا اعلان کیا۔
وفاقی وزیر سیفران امیرمقام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں دو قیمتی جانیں ضائع ہونے پر بہت دکھ اور افسوس ہوا، ابھی تک ایسے شواہد نہیں ملے کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو خط لکھوں گا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے شہدا اور زخمیوں کی مالی امداد کی جائے کیونکہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں صوبے کےمسائل حل کرنا اور عوام کی خدمت کرنا سرے سے شامل ہی نہیں ہے۔
خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ جب ڈی چوک پہنچے تھے تو کون سا بڑا کارنامہ انجام دیا تھا، اب بھی اتنے احتجاج اور مظاہرے کیے تو عوام کو کیا ملا، ان کا ایجنڈا یہی ہے کہ لوگوں کی مسائل سے توجہ ہٹ جائے تاکہ ان کی کرپشن اور لوٹ مار جاری رہے۔
امیر مقام کا کہنا تھا کہ ان کو لوگوں نے اتنا بڑا مینڈیٹ دیا ہے تو ان کو عوام کا سوچنا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔