- پاک انگلینڈ سیریز؛ میچ آفیشلز کا اعلان کردیا گیا
- تھانہ آئی نائن میں درج مقدمہ؛ علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
- ایران کو حملوں کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی، اسرائیل کی دھمکی
- کوہلی، روہت نے بنگلادیشی کرکٹر کی حوصلہ افزائی کرکے مداحوں کے دل جیت لیے
- خاتون و مرد کو قتل اور لاشیں پلاسٹک ڈرم میں بند کرکے پھینکنے والا اشتہاری گرفتار
- کراچی میں تیز ہواؤں کے سبب موسم معتدل رہنے کا امکان
- سعودی عرب میں پاکستانی گداگر؛ حل کیا ہے؟
- پختونخوا؛ نگراں دور میں بھرتیوں کیلیے الیکشن کمیشن سے این او سی لینے کا انکشاف
- کراچی؛ کال سینٹرز کے ذریعے حوالہ ہنڈی میں ملوث 6ملزمان گرفتار
- پاک انگلینڈ سیریز؛ سیکیورٹی پلان تیار کرلیا گیا
- اسکوئیڈ سے متاثر ہو کر سائنس دانوں نے خاص کپڑا بنا لیا
- "کنگ" نے بادشاہت کیوں چھوڑ دی
- گوگل سرچ پر گھنٹوں صرف کرنے والا نوکری سے فارغ
- گھر کے کارپٹ بچوں کے لیے خطرہ قرار
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ ٹرافی پر قبضے کیلئے جنگ کا آغاز آج ہوگا
- لاپتا ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سمیت اڈیالہ جیل کے 4 ملازمین برطرف
- دن بھر کام کاج کرتے ؛ کیا آپ ہر وقت تھکے تھکے رہتے ہیں؟
- منکی پاکس کی علامات اور حفاظی تدابیر
- ٹماریلو یا ٹومیٹو ٹری
- ڈنمارک میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب 2 دھماکے، 3 نوجوان گرفتار
آئینی پیکیج، پیپلز پارٹی کی ق لیگ اوراے این پی سے مشاورت
اسلام آباد: مجوزہ آئینی پیکیج پر مشاورت کے سلسلے میں سینیٹر شیری رحمن کی قیادت میں پیپلزپارٹی کے وفد نے مسلم لیگ (ق)کے رہنما چوہدری سالک حسین اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سینیٹر ہدایت اللہ سے ملاقاتیں کیں ہیں، شیری رحمن کے ہمراہ پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما نیئر حسین بخاری اور سینیٹر شہادت اعوان بھی تھے۔
سینیٹرشیری رحمن کا کہناتھا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی رہنمائی میں ہونے والی یہ مشاورت ایک وفاقی آئینی عدالت کے قیام میں پارٹی کی کاوشوں کی نشاندہی کرتی ہے جس میں صوبائی نمائندگی بھی شامل ہوگی تاکہ یقنی بنایا جائے کہ عدالتی نظام منصفانہ رہے۔
بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمن کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں یہ ترامیم تمام سٹیک ہولڈرز کے اتفاق کے بعد ہوں، سینیٹرشیری رحمن نے کہا کہ آئینی عدالت کا تصور نیا نہیں ہے، یہ تصور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے دیا تھا، جو چارٹر آف ڈیموکریسی کا بھی حصہ تھاجس پر مئی 2006 میں بے نظیر بھٹو اور نواز شریف نے دستخط کیے تھے، ہمارا مقصد 2006 کے میثاق جمہوریت کے مطابق وفاقی آئینی عدالت کا قیام ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ آئینی اور سیاسی مقدمات کو اس عدالت میں منتقل کرنے سے اعلی عدلیہ کا قیمتی وقت بچے گا، مجوزہ عدالت سیاسی معاملات میں عدلیہ کے ملوث ہونے کے خدشات کو کم کرنے میں بھی مدد کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔