- ’’بعد از خدا بزرگ تُوئی قصّہ مختصر!‘‘
- شافع محشر ﷺ کی شفاعت کا حق دار کون ۔۔۔۔ !
- اللہ نے طاقت دی تو فلسطین جاکر اسے آزاد کرائیں گے، ایم کیو ایم رہنما
- سویڈن کی وزیرخارجہ پر پارلیمنٹ میں اسرائیل کی حمایت کے الزام میں ٹماٹروں کی برسات
- پی ٹی آئی احتجاج، اسلام آباد اور راولپنڈی میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد
- اطالوی ثقافت اور زبان کو اجاگر کرنے کیلیے تقریب کا انعقاد
- لبنان میں حزب اللہ کیلئے کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں چھوڑیں گے، اسرائیلی آرمی چیف
- خلیجی ریاستوں کی ایران کو اسرائیل سے تنازع میں غیرجانبدار رہنے کی یقین دہانی
- ایک روز میں 17 اسرائیلی فوجی مار ڈالے، حزب اللہ کا دعویٰ
- پی ٹی آئی احتجاج، اسلام آباد،راولپنڈی میں اسکولز اور میٹرو بس سروس بند رہے گی
- اسرائیل کا لبنان میں مزید ایک فوجی ہلاکت کا اعتراف
- کراچی: سخی حسن قبرستان کے قریب پولیس مقابلہ، دو ڈاکو گرفتار
- احتجاج کیوں ملتوی کریں؟ پہلے کون آیا ہوا تھا جو ہم پر لاٹھی چارج کیا گیا، علی محمد خان
- دو دن ہی کیوں نہ لگیں ڈی چوک پر لازمی پہنچنا ہے، عمران خان کی وزیراعلی کے پی کو ہدایت
- خضدار میں سی ٹی ڈی سے مقابلے میں کالعدم ٹی ٹی پی کے 4 دہشت گرد ہلاک
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کا فاتحانہ آغاز، سری لنکا کو شکست
- سابق صدر عارف علوی کا کراچی میں قائم ڈینٹل کلینک سیل
- پنجاب میں الیکشن ٹریبیونلز کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری
- ادارے کے سربراہ کا پتلا نذر آتش کرنے پر چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 20 وکلا کے خلاف مقدمہ درج
- سوشل میڈیا پر اچھائی کے مقابلے میں برائی زیادہ پھیل رہی ہے، ڈاکٹر ذاکر نائیک
خضدار میں سی ٹی ڈی سے مقابلے میں کالعدم ٹی ٹی پی کے 4 دہشت گرد ہلاک
خضدار: بلوچستان کے علاقے خضدار میں انسداد دہشت گردی فورس نے کارروائی کر کے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے چار دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سی ٹی ڈی نے خفیہ اطلاع پر خضدار کے علاقے ساسول میں ناکہ بندی کی جس کے دوران کالعدم ٹی ٹی پی کے موٹر سائیکل پر سوار چار دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں موٹر سائیکل پر سوار 4 دہشت گرد ہلاک ہوئے جن کے قبضے سے اسلحہ، دھماکہ خیز مواد برآمد کر کے دو موٹرسائیکلیں قبضے میں لے لیں۔
انسداد دہشت گردی فورس کے ذرائع نے کہا کہ مارے جانے والے دہشت گرد افغانستان سے خضدار پہنچنے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔