لاہور احتجاج، مسرت جمشید چیمہ، سلمان اکرم راجہ سمیت متعدد گرفتار

ویب ڈیسک / محمد ہارون  ہفتہ 5 اکتوبر 2024
مینار پاکستان سے بھی پی ٹی آئی کی خاتون ورکر سمیت درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا

مینار پاکستان سے بھی پی ٹی آئی کی خاتون ورکر سمیت درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا

 لاہور: لاہور ہائیکورٹ کے قریب سے پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ، وکلا اور دیگر مقامات سے احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا جبکہ مظاہرین کے پتھراؤ سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا ہے۔

پی ٹی آئی کارکنان اور وکلا نے عمران خان کی ہدایات پر جی پی او چوک پر احتجاج شروع کیا تو پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔ اس موقع پر پولیس اور ڈولفن فورس کی بھاری نفری ہائیکورٹ کے باہر موجود تھی۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا احتجاج؛ مینارپاکستان اور دیگر راستے کنٹینرز لگا کر بند

مینار پاکستان سے بھی پی ٹی آئی کی خاتون ورکر سمیت درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ خاتون ورکر تمام سیکیورٹی رکاوٹیں عبور کر کے مینار پاکستان پل پر پہنچنے میں کامیاب ہوگئی جہاں اس نے پی ٹی آئی کا پرچم لہرا دیا۔

لاہور میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے احتجاج کے باعث مینار پاکستان اور اس کے اطراف کے راستوں کو کینٹنرز لگا کر مکمل طور پر بند کردیا گیا تھا۔

لاہور میں رینجرز تعینات

حکومتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ لاہور میں رینجرز کو تعینات کردیا گیا، جس کے بعد جی پی او چوک و اطراف میں رینجرز موجود یے۔ امن و امان کو یقینی بنانے کیلیے رینجرز کو تعینات کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت نے لاہور میں بھی فوج طلب کرلی

کابینہ کمیٹی برائے امن و امان آرمڈ فورس تعیناتی کی پہلے منظوری دے چکی ہے۔

پولیس اہلکار زخمی 

ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے بتایا کہ ایوان عدل کے باہر پی ٹی آئی کارکنان اور وکلا کے پتھراؤ کی وجہ سے اہلکار بلال زخمی ہوا جس کے سر اور آنکھ پر گہرے زخم آئے ہیں۔ ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کی زخمی اہلکار کے فوری اسپتال منتقل کرنے اور بہترین علاج کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کی آڑ میں شرپسندی کرنے والا گروہ پولیس اہلکاروں کو براہ راست نشانہ بنا رہا ہے، لاہور پولیس ہر قسم کی صورت حال سے نبرد آزما ہونے کے لیے مکمل تیار ہے۔ قانون ہر صورت اپنا راستہ اختیار کرے گا، انتشار پھیلانے والوں کو کسی قسم کی رعائت نہیں دی جائے گی۔
PC

وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری

وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے سماجی رابطے کی سائٹ پر زخمی پولیس اہلکار کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پی ٹی ائی وکلاء کے پتھراؤ سے ایک پولیس ملازم شدید زخمی ہوا ہے، کسنٹیبل بلال ،سرکاری گاڑی پر لااینڈ آرڈر ڈیوٹی پر ،پی ایم جی چوک پر موجود تھا جہاں پی ٹی آئی کے وکلاء نے احتجاج کے دوران پولیس پر پتھراو کیا۔

اُن کے مطابق پتھراؤ کے نتیجے میں کنسٹیبل بلال کے چہرے پر پتھر لگا ہے، بلال کی آنکھ کے پاس شدید گہرا کٹ لگا ہے، جس کو علاج کیلیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا سوال

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کانسٹیبل بلال کے زخمی ہونے پر سوال کیا کہ کیا ایسی حرکت کوئی سیاسی جماعت کو سکتی ہے؟ اور یہ پہلی بار نہیں ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ہمیشہ سے جو بات کہتی رہی ہوں، آج دُنیا کے سامنے آ گئی ہے، پی ٹی آئی سیاسی جماعت نا ہے، تھی اور نہ ہوسکتی ہے، یہ ایک دہشت گرد جماعت ہے جو بار بار اپنے ہی ملک پر حملہ آور ہوتی ہے۔ ریاست کو انکے ساتھ وہی سلوک کرنا چاہیے جو دہشت گردوں کے ساتھ کیا جاتا ہے، ورنہ بہت دیر ہو جائے گی۔

اُن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے بھیس میں تحریک انتشار کا واحد مقصد ملک میں آگ لگانا ہے، یہ کسی رعایت یا نرمی کے مستحق نہیں، ان کے لشکر میں فرنٹ لائنز میں تربیت یافتہ دہشت گرد شامل ہیں، جن کو انھوں نے پولیس اور ریاست پر حملہ آور ہونے کے لیے استعمال کیا ہے، کون سا ملک یہ برداشت کرتا ہے؟

کارکنان کی گرفتاریاں

اُدھر ایوان عدل کے باہر سے پولیس نے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ ایس ایس پی آپریشنز تصور اقبال اور ایس پی سیکیورٹی عبد الوہاب آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔ گرفتار افراد کو تھانہ اسلام پورہ منتقل کر دیا گیا۔

مسرت جمشید چیمہ گرفتار

پولیس نے آزادی فلائی اوور کے قریب سے پی ٹی آئی کی رہنما مسرت جمشید چیمہ کو حراست میں لے لیا۔

اس کے علاوہ موہنی روڈ پر پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی جس کے بعد مشتعل افراد نے سڑک پر ٹائر کو نذر آتش کیا۔ بعد ازاں داتا دربار کے قریب پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے شیلنگ کی اور علاقے کی بجلی بھی بند کردی۔

لاہور ہائیکورٹ بار کی وکلا کی گرفتاریوں کی مذمت، فوری رہائی کا مطالبہ

لاہور ہائیکورٹ بار نے ایوان عدل پر پولیس کی جانب سے کی جانے والی شیلنگ اور وکلا کی گرفتاریوں پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب پولیس نے وکلاء کے گھروں پر حملہ کر کہ اعلان جنگ کیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اسد منظور بٹ نے کہا کہ ایوان عدل میں شیلنگ کر کہ پولیس نے فسطائیت کا ثبوت دیا ہے۔

اس کے علاوہ لاہور بار نے ایوان عدل میں شیلنگ اور وکلاء کی گرفتاری پر پیر کے روز سیشن عدالت، سول عدالتوں سمیت کہچریوں میں مکمل ہٹرتال اور پولیس کے داخلے پابندی لگا دی۔ بار نے گرفتار وکلاء کی فی الفور رہائی اور ایوان عدل پر حملہ کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

اُدھر پی ٹی آئی مظاہرین کی بڑی تعداد کے پتھراؤ سے اور پولیس موبائل کے شیشے ٹوٹ گئے، پولیس نے موہنی روڈ سے پی ٹی آئی کارکنوں کو منتشر کرنے کیلیے ربڑ کی گولیاں بھی استعمال کیں جبکہ اطراف کی بجلی بند کردی جس کے باعث کئی علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔