- ایئرپورٹ کے قریب دھماکے کی تفتیش؛ نصف درجن سے زائد مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا
- ایف بی آر کا 28 لاکھ گھرانوں کو ٹیکس نیٹ دینے میں لانے کا فیصلہ
- عالمی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- دوحصوں میں تقسیم کے بعد ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی پہلی پریس کانفرنس
- کراچی؛ واٹر ٹینکر سے کچل کر 2 نوعمر بھائی جاں بحق، کمسن بھائی سمیت 2 افراد زخمی
- کراچی میں قومی اقصیٰ کانفرنس، فلسطینیوں کی عملی مدد کا مطالبہ
- غزہ جنگ: اسرائیل یومیہ کتنا نقصان برداشت کررہا ہے؟
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ گرفتار، پولیس
- کراچی: منگھوپیر میں ویلڈنگ پلانٹ پھٹنے سے ویلڈر جاں بحق
- کراچی: سائٹ اندسٹریل ایریا میں دو فلائی اوورز تعمیر کرنے کا فیصلہ
- کروڑوں کا مبینہ ٹیکس فراڈ، عدالت نے ٹریکٹر کمپنی کی ایف آئی آر کیخلاف درخواست مسترد کردی
- پانچ آئی پی پیز کو بند کرنے پر غور، منافع 20 گنا سے زیادہ ہوگیا
- اسرائیلی شہریوں کی اکثریت حماس سے جنگ ختم کرنے کی حامی
- کراچی: فائرنگ کے واقعات میں سیکیورٹی گارڈ سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے
- لاہور سے قدیم اور لاکھوں مالیت کے قیمتی مجسمے جاپان اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- ہم نے طویل جنگ کا انتخاب کیا ہے جو دشمن کیلئے مہنگی اور تکلیف دہ ہوگی، ابو عبیدہ
- ایف بی آر کو ریاست کے ملکیتی اداروں کو جاری کردہ ریکوری نوٹس واپس لینے کی ہدایت
- پاکستان چینی شہریوں اوراداروں کی حفاظت کیلیے موثر اقدامات کرے، چینی وزارت خارجہ
- ن لیگ کے ساتھ الائنس کا پیپلزپارٹی کو سیاسی نقصان ہوا، گورنر پنجاب
- لبنان میں پھنسے پاکستانیوں کو غیرملکی پرواز سے وطن لانے کا فیصلہ
اسرائیلی شہریوں کی اکثریت حماس سے جنگ ختم کرنے کی حامی
مقبوضہ یروشلم: اسرائیل ڈیموکریسی انسٹیٹیوٹ کی جانب سے کرائی جانے والی حالیہ پولنگ میں اسرائیلی شہریوں کی اکثریت نے خیال ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کو اب ختم ہوجانا چاہیئے۔
پولنگ کے مطابق مجموعی نتائج کے تقریباً 53 فی صد (جس میں 45 فی صد یہودیوں اور 93 فی صد عربوں) کا خیال ہے کہ اب وقت ہے کہ جنگ کو ختم کر دیا جائے۔ جبکہ 43 فی صد یہودیوں، 5 فی صد عرب اور مجموعی نتائج کے 36 فی صد کا ماننا تھا کہ ابھی جنگ ختم کرنے کا وقت نہیں۔
جب جنگ ختم کیے جانے کی وجہ کے متعلق پوچھا گیا تو 53 فی صد اسرائیلیوں کا کہنا تھا کہ اس کا جاری رہنا یرغمالیوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق کر رہا ہے۔ 56 فی صد یہودیوں اور 45 فی صد عربوں کا کہنا تھا کہ اس جنگ کے ختم ہونے کی سب سے بڑی وجہ یرغمالی ہیں۔
پیر کو کیے جانے والے پول میں جنگ کے بنیادی مقصد کے متعلق پوچھا گیا جس میں 77 فی صد اسرائیلیوں کا کہنا تھا کہ یرغمالیوں کو واپس لانا پہلی ترجیح ہونا چاہیئے جبکہ 12 فی صد کا کہنا تھا کہ حماس کو نشانہ بنانا پہلی ترجیح ہونی چاہیئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔