- بھارت نے بنگلادیش کیخلاف ٹی 20 سیریز جیت لی
- مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر سعودی ولی عہد سے ایرانی وزیرخارجہ کی ملاقات
- کراچی: 3 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا پڑوسی گرفتار
- صدر مملکت نے ورلڈ کراٹے چیمپئن شاہزیب خان کو 10 کروڑ کا چیک دے دیا
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: بھارت نے سری لنکا کو 82 رنز سے ہرادیا
- انٹربورڈ کراچی کے چیئرمین ایک بار پھر تبدیل
- اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیاں ضبط کرنے کے احکامات جاری
- ملتان ٹیسٹ: ہیری بروک نے شاندار ریکارڈ اپنے نام کرلیا
- چیف جسٹس آف پاکستان کے نام کراچی کے وکلا نے کھلا خط لکھ دیا
- درجنوں اسرائیلی فوجیوں کا غزہ جنگ بندی تک ڈیوٹی سے انکار
- بزرگ سیاستدان اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی الہٰی بخش سومرو انتقال کرگئے
- جامعہ کراچی کی جانب سے ڈاکٹر ذاکر نائیک کیلیے ڈاکٹریٹ کی اعزازی سند
- پشاور؛ صوبائی کابینہ کا اجلاس، پولیس ایکٹ اور قیدیوں سے متعلق رولز میں ترامیم کی منظوری
- آئینی ترامیم پر حکومت کو مشکلات کا سامنا، سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈیڈ لاک
- کراچی؛ مدرسے کے زیر زمین واٹر ٹینک سے کمسن بچے کی لاش برآمد
- انگلش فاسٹ بولر اولی اسٹون شادی کیلیے ٹیسٹ سیریز چھوڑ کر وطن روانہ
- محکمہ موسمیات نے بحریہ ٹاؤن میں بارش کوناپنے کے 5 رین گیجزنصب کردیے
- علی امین گنڈاپور نے وضاحت نہیں کی کہ وہ کے پی ہاؤس سے کیوں بھاگے، رکن جے یو آئی
- پنجاب کے ہیلتھ انفارمیشن سسٹم اورامیونائزیشن ڈائریکٹوریٹ کو نادرا سے منسلک کرنے کا منصوبہ
- کراچی؛ گھریلو جھگڑے میں بھائی نے بھائی کو تیز دھار آلے کے وار سے قتل کر دیا
علی امین گنڈاپور نے وضاحت نہیں کی کہ وہ کے پی ہاؤس سے کیوں بھاگے، رکن جے یو آئی
پشاور: خیبرپختونخوا (کے پی) اسمبلی میں اپوزیشن جماعت جمعیت علمائے اسلام (جے یوئی آئی) کے رکن عدنان خان وزیر نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے وضاحت نہیں دی کہ کے پی ہاؤس اسلام سے کیوں بھاگے تھے اور اگر ایک ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) احکامات نہیں مان رہا ہے تو پھر حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
کے پی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن جماعت جمعیت علمائے اسلام کے رکن عدنان وزیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وقفہ سوالات کے بغیر اسمبلی اجلاس غیر قانونی ہے، کل بھی جاری وقفہ سوالات کو مؤخر کیا گیا حالانکہ اسمبلی رولز کے مطابق جاری وقفہ سوالات مؤخر نہیں کیا جاسکتا، کل وزیراعلیٰ کی تقریر کے لیے وقفہ سوالات کو ایوان کی منظوری کے بغیر مؤخر کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک لیاقت اور انورزیب کی گرفتاری اور کے پی ہاؤس پر دھاوا بولنے کی مذمت کرتے ہیں، شکر ہے کل وزیراعلیٰ نے اپنی تقریر میں پاک فوج زندہ باد کا نعرہ لگایا۔
رکن صوبائی اسمبلی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کے پی ہاؤس میں فسطائیت اور بربریت کا مظاہرہ کیا، علی نقوی بھائی بھائی کےنعرے میں وزیراعلی کے پی کی شخصیت پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔
عدنان وزیر نے کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور اگر گرفتاری دے دیتے تو ان کی عزت میں اضافہ ہوتا، وزیراعلی نے اپنی تقریر میں یہ وضاحت نہیں دی کہ وہ کے پی ہاؤس سے بھاگے کیوں تھے، کوئی کارکن ڈی چوک نہیں جا سکا لیکن وزیراعلی پہنچ گئے اور ڈی چوک سے خیریت کے ساتھ واپس کے پی ہاؤس بھی آگئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ غریب صوبے کی سرکاری گاڑیاں اس وقت اسلام آباد پولیس کی تحویل میں ہیں، یہ تمام سرکاری وسائل اسلام آباد احتجاج کے لیے استعمال ہوئے ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی نے کہا کہ اگر ایک ڈی سی حکومتی احکامات نہیں مان رہا تو پھر حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، لوگوں کے ساتھ وعدے ہوئے لیکن وہ پورے نہیں کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ کا وزیراعلیٰ منافق ہے، فارم 45 اور 47 کی بات کرتے ہیں یہاں بھی کئی لوگوں نے اسٹامپ دیے ہوئے ہیں، عمران خان سمجھ رہا ہے کہ میرے ورکرز مجھے چھڑائیں گے لیکن اس کو پتا نہیں کہ اس کے ساتھ کون دھوکا کر رہا ہے، اپنے لیڈر کی آزادی کے لیے آئینی طریقہ اختیار کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس اسمبلی کو چلانا ہے اس لیے آتے ہیں، اگر ان میں دم نہیں تو ہم اپنے اراکین کو چھڑانے کے لیے آگے آئیں گے، 9 مئی میں جو آپ کے لوگ گرفتار ہیں،کم از کم ان کو رہا تو کروائیں، آپ بہادری کا مظاہرہ کریں اور اجتماعی استعفے دے دیں،ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔