- وزیراعظم کا ایس سی او اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے اسلام آباد کا دورہ
- شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں 8 ممالک کی اعلیٰ شخصیات شرکت کریں گی
- ایس سی او اجلاس، شرپسندعناصرکوکسی قسم کارخنہ ڈالنےکی اجازت نہیں دیں گے، عطااللہ تارڑ
- لاڑکانہ؛ کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن ناکامی کا شکار، قتل واغوا کی وارداتیں عروج پر
- لاہور؛ جواری نے پیسے نہ دینے پر نابینا بھائی کو قتل کردیا
- پیپلزپارٹی سندھ کے میڈیکل ونگ کے عہدوں کیلیے امیدواروں سے درخواستیں طلب
- کراچی: بارش کے سبب ٹریفک حادثات میں متعدد زخمی
- چیف جسٹس اعلان کریں کہ آئینی ترمیم آنے یا نہ آنے پر وہ ریٹائر ہوجائیں گے، حافظ نعیم
- کراچی؛ بارش کے باعث شارع فیصل پر بدترین ٹریفک جام، شہریوں کو شدید مشکلات
- مجوزہ آئینی ترمیم آئین پر حملہ ہے، اپوزیشن مسترد کردے، حافظ نعیم الرحمٰن
- علی محمد خان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے موقع پر ڈی چوک کی احتجاجی کال کی مخالفت کردی
- ن لیگ کے مسودے میں وفاقی آئینی عدالت ہے جبکہ پی پی صوبوں میں بھی چاہتی ہے، بلاول بھٹو
- چینی شہریوں کو ہرممکن فول پروف سیکیورٹی دی جائے گی، کراچی پولیس چیف
- کراچی میں گرمی کی لہر، درجہ حرارت 39 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ
- یوٹیوب کی شارٹس کے لیے اہم فیچر کی آزمائش
- ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملہ انتہائی خطرناک اشتعال انگیزی ہوگی؛ روس
- چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سرکاری خرچ پرعشائیہ لینے سے معذرت
- انٹرنیٹ پر عوام کا ڈیٹا سرعام فروخت ہونے کا انکشاف
- کسی سے ڈرتے نہیں لیکن جنگ بھی نہیں چاہتے؛ ایران
- پاکستان کی فضائی حدود سے اوورفلائنگ کرنے والی پروازوں میں اضافہ
کسی سے ڈرتے نہیں لیکن جنگ بھی نہیں چاہتے؛ ایران
روم: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ فزکس کا قانون ہے، ہر عمل کا ردعمل ہوگا، اس لیے ان کا ملک اسرائیل کی کسی بھی کارروائی کا اتنی ہی طاقت سے جواب دے گا۔
اطالوی چینل کو انٹرویو میں وزیر خارجہ عباس عراقچی نے یورپی ممالک سے یورپی ممالک سے جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران جنگ سے خوف زدہ نہیں مگر ہم جنگ نہیں چاہتے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ خطے میں جنگ روکنے کے لیے یورپ زیادہ فعال کر دار ادا کرسکتا ہے تاہم وہ کہتے ہیں کہ ان کے پاس زیادہ اختیارات نہیں۔
وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ یورپی ممالک کا غزہ میں جنگ بندی کے لیے اختیارات کا نہ ہونے کا بہانہ درست ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر کی تیل اور بجلی کی تنصیبات سمیت جوہری تنصیبات پر حملے کے عندیے پر ایران نے سفارتی سطح پر روابط بڑھا دیے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔