- کراچی؛ نارتھ ناظم آباد میں کار پر فائرنگ سے دکاندار جاں بحق
- صفائی و اسپرے نہ ہونے سے مچھروں کی بہتات، ملیریا، ڈنگی و چکن گونیا کے مریض بڑھ گئے
- حکومت چینی انجینئرز کو سیکیورٹی دینے میں ناکام،شہباز رانا
- حکومت نے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنیکی اجازت دیدی
- 7 ارب ڈالرکیلیےIMFکی 40کڑوی شرائط پر سر تسلیم خم
- ایران کے پیٹرولیم کے شعبے پر امریکی پابندیوں میں توسیع
- محکموں میں نوکریوں کیلئے اسپورٹس کوٹے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، رانا ثنااللہ
- وزیراعظم کا ایس سی او اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے اسلام آباد کا دورہ
- شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں 8 ممالک کی اعلیٰ شخصیات شرکت کریں گی
- ایس سی او اجلاس، شرپسندعناصرکوکسی قسم کارخنہ ڈالنےکی اجازت نہیں دیں گے، عطااللہ تارڑ
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: آسٹریلیا نے پاکستان کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنالی
- لاڑکانہ؛ کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن ناکامی کا شکار، قتل واغوا کی وارداتیں عروج پر
- لاہور؛ جواری نے پیسے نہ دینے پر نابینا بھائی کو قتل کردیا
- پیپلزپارٹی سندھ کے میڈیکل ونگ کے عہدوں کیلیے امیدواروں سے درخواستیں طلب
- کراچی: بارش کے سبب ٹریفک حادثات میں متعدد زخمی
- چیف جسٹس اعلان کریں کہ آئینی ترمیم آنے یا نہ آنے پر وہ ریٹائر ہوجائیں گے، حافظ نعیم
- کراچی؛ بارش کے باعث شارع فیصل پر بدترین ٹریفک جام، شہریوں کو شدید مشکلات
- مجوزہ آئینی ترمیم آئین پر حملہ ہے، اپوزیشن مسترد کردے، حافظ نعیم الرحمٰن
- علی محمد خان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے موقع پر ڈی چوک کی احتجاجی کال کی مخالفت کردی
- ن لیگ کے مسودے میں وفاقی آئینی عدالت ہے جبکہ پی پی صوبوں میں بھی چاہتی ہے، بلاول بھٹو
علی محمد خان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے موقع پر ڈی چوک کی احتجاجی کال کی مخالفت کردی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر تحریک انصاف کی جانب سے احتجاجی کال کی مخالفت کردی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں میزبان رحمان اظہر کے ساتھ گفتگو میں علی محمد خان نے کہا کہ میرا ذاتی موقف ہے کہ ایس سی او کے موقع پر احتجاج نہیں ہونا چاہیے لیکن ہمیں اسی طرح سے دیوار سے لگایا جائے گا تو پھر ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا 15 اکتوبر کو اسلام آباد ڈی چوک پر بھرپور احتجاج کا اعلان
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ یہ آئینی ترامیم نہیں آئینی تقسیم ہیں، حکومت کو ایک جگہ سے خطرہ ہے اور وہ ہے سپریم کورٹ، یہ حکومت کو بچانے کے لیے نظام کو منہدم کر رہے ہیں، حکومت والے عدل کے نظام کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں، نیت ٹھیک ہو تو راستہ نکل ہی آتا ہے، لیکن ان کی نیتوں میں فتور ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی پی کیخلاف تو ماضی میں آئی جے آئی بنائی گئی، آج پیپلز پارٹی کیسے خوش ہو رہی کہ نمبرز پورے ہو گئے، کسی کو توڑ کر آئین بنائیں گے تو اتفاق رائے کیسے ہو گا؟ کیا مخالف جماعت کے لوگوں کو اٹھانا کے بعد اتفاق رائے ہو گا؟۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔