- پی آئی اے کا ایک اور فضائی میزبان ٹورنٹو میں مبینہ طور پر لاپتہ
- کراچی بندرگاہ پر جدید آلات والا اطالوی ایئرکرافٹ لنگر انداز
- ایف بی آر کا سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث منظم مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن شروع
- سندھ میں ایم ڈی کیٹ 2024 کے امتحان میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کیلیے کمیٹی بنادی
- این اے 231 میں دوبارہ گنتی پر ہنگامہ، پی پی امیدوار کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
- شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس پاکستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا، ایف پی سی سی آئی
- دادو؛ زمین کے تنازع پر چچا نے فائرنگ کرکے دو بھتیجوں کو قتل کرڈالا
- وزیراعظم لی چیانگ کا دورۂ پاکستان تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا؛ چین
- آئین میں رہتے ہوئے جرگے کے مطالبات پر 100 فیصد عمل کریں گے، وزیراعلیٰ کے پی
- پاکستانی عوام کی خوشحالی ہمارے دل کے بہت قریب ہے، چینی وزیراعظم
- چکن گنیا کے مریضوں میں اضافہ، یومیہ 500 سے 750مریض رپورٹ ہونے لگے
- بابر، نسیم اور شاہین کو ڈراپ کرنے پر شاہد آفریدی نے خاموشی توڑ دی
- نواز شریف کی ذاکر نائیک سے ملاقات، دینی خدمات کو سراہا
- امریکا سے 29 کچھوؤں کو کینیڈا اسمگل کرنے پر خاتون کو 10 سال قید
- بیلجیئم؛ بلدیاتی الیکشن میں پاکستانی نژاد امیدواروں نے بھی میدان مارلیا
- کراچی؛ ٹریفک حادثات میں4 افراد جاں بحق، ایک نوجوان شدید زخمی
- طبی لحاظ سے اہم پہلی پاکستانی پھل مکھی کا مکمل جینوم ڈرافٹ تیار
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ کے اہم میچ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ مدمقابل
- سول اسپتال کراچی میں کلر کوڈنگ سائن ایج سسٹم متعارف کروایا گیا
- الیکشن کمیشن ہنگامہ آرائی واقعہ، عبدالحکیم بلوچ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
صحرائے اعظم میں 50 سال سے خشک جھیل دریا بن گئی
رباط: پچھلی نصف صدی میں پہلی بار صحرائے اعظم صحارا میں شدید سیلاب آیا ہے جس سے 50 سال سے خشک جھیل آخر کار دریا بن گئی۔
یہ نایاب موسمی تبدیلی شمالی افریقہ کے صحرا کے جنوب مشرقی مراکش کے علاقے میں دو دن کی مسلسل بارش کے بعد آئی ہے۔ اس نے اس علاقے کی بنجر زمین کو ڈرامائی طور پر بدل دیا ہے۔
مراکش میں اس بارش سے ٹاٹا کے آس پاس کے علاقے اور مراکش کے دارالحکومت رباط سے تقریباً 450 کلومیٹر دور ٹیگونائٹ گاؤں سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں شامل ہے۔
ایک ہی دن میں ٹیگونائٹ میں 100 ملی میٹر بارش ہوئی جو کہ بہت سے دوسرے مقامی علاقوں کی سالانہ بارش سے زیادہ ہے۔ یہ اوور فلو موسم گرما کے آخر میں دیکھنے میں آئی جب دنیا کے اس حصے میں بارش بہت کم ہوتی ہے۔
بارش کا حتمی ڈرامائی اثر جھیل Iriqui کی بھرائی کی صورت میں پیش آیا۔ یہ جھیل 1925 سے خشک تھی۔ خلائی تصاویر نے تبدیلی کو خوبصورتی سے عکس بند کیا جس میں صحرائی ٹیلوں اور کھجور کے درختوں کے ماحول سے متصادم پانی کا ایک شاندار منظر ہے۔
ماہرین موسمیات کے مطابق یہ ایک نایاب بارش ہے اور انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ یہ خطے میں موسمیاتی تبدیلیوں کا اشارہ ہو سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔