اسٹاک ایکسچینج میں اتارچڑھاؤ کے بعد مندی غالب

بزنس رپورٹر  پير 14 اکتوبر 2024
(فوٹو: فائل)

(فوٹو: فائل)

  کراچی: غیریقینی سیاسی حالات، حکومت کا بینکوں پر لیکویڈٹی کے انحصار کے حوالے سے آئی ایم ایف کی تشویش اور مالیاتی عدم توازن سے بچنے کے لیے کیش منیجمنٹ کو بہتر بنانے پر زور جیسے عوامل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر ایک بار پھر اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے۔

مندی کے سبب 41فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں، اس کے برعکس کے ایس ای آل شیئر انڈیکس بڑھنے سے حصص کی مالیت میں 7 ارب 77 کروڑ 19 لاکھ 76 ہزار 487روپے کا اضافہ ہوگیا۔

کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا جس سے ایک موقع پر 622پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 86ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور ہوگئی تھی لیکن اس دوران پاور جنریشن سمیت دیگر شعبوں میں حصص کی آف لوڈنگ بڑھنے سے بعد دوپہر تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی جس سے ایک موقع پر 327 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 222.02پوائنٹس کی کمی سے 85261.39پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 148.00پوائنٹس کی کمی سے 27011.68پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 38.12پوائنٹس کے اضافے سے 54575.34 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 1443.76پوائنٹس کی کمی سے 128130.09پوائنٹس پر بند ہوا۔

کاروباری حجم گذشتہ جمعہ کی نسبت 15فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 47کروڑ 76لاکھ 42ہزار 675 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 443 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 205 کے بھاؤ میں اضافہ، 180 کے داموں میں کمی اور 58 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔