- شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کی تیاریاں مکمل، افتتاحی اجلاس آج اسلام آباد میں ہو گا
- کراچی کے ڈپٹی کمشنرز کو ٹریفک کی روانی یقینی بنانے کی ہدایت
- ضلع وسطی میں کار چور گروہ سرگرم، لاکھوں روپے مالیت کی گاڑیاں چوری
- کراچی پریس کلب کے باہر صحافیوں پر تشدد کی تحقیقات کیلیے کمیٹی قائم
- ایم ڈی کیٹ 2024، مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے 6 رکنی کمیٹی کی تشکیل
- کراچی میں بدبو دار ہوا پھیلنے کی وجہ سامنے آ گئی
- انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں31 اکتوبر تک توسیع
- لاہور: نجی کالج میں مبینہ زیادتی کا شکار لڑکی کے والد کا بیان سامنے آگیا
- گورنر پنجاب کا نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعہ پر اظہار تشویش
- کینیڈا نے مجرمانہ سرگرمیوں پر بھارتی ہائی کمشنر سمیت 6 سفارتی اہلکاروں کو ڈی پورٹ کردیا
- جنوبی کوریا میں 13، 13 بچے پیدا کرنیوالی دو خواتین کیلیے سویلین ایوارڈ
- عمران خان کے طبی معائنے کی یقین دہانی پر پی ٹی آئی نے ڈی چوک احتجاج کی کال واپس لے لی
- چینی وزیراعظم کی عسکری قیادت سے اہم ملاقات، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں مکمل حمایت کی یقین دہانی
- راولپنڈی میں دوست کے گھر آکر لڑکے نے لڑکی کو قتل کر کے خودکشی کرلی
- کراچی؛ کار لفٹنگ گینگ نے شہریوں کو لاکھوں روپے مالیت کی گاڑیوں سے محروم کر دیا
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: پاکستان کو شکست دیکر نیوزی لینڈ سیمی فائنل میں پہنچ گیا
- سندھ ہائی کورٹ نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست مسترد کر دی، بلاول کا ٹویٹ
- حکومت پنجاب کی درخواست پر راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز تعینات
- پی آئی اے کا ایک اور فضائی میزبان ٹورنٹو میں مبینہ طور پر لاپتہ
- کراچی بندرگاہ پر جدید آلات والا اطالوی ایئرکرافٹ لنگر انداز
لاہور: نجی کالج میں مبینہ زیادتی کا شکار لڑکی کے والد کا بیان سامنے آگیا
لاہور: نجی کالج میں سیکیورٹی گارڈ کی مبینہ زیادتی کا شکار متاثرہ لڑکی کے والد کا بیان سامنے آگیا۔
اے ایس پی شہر بانو نقوی کے ہمراہ بچی کے والد اور چچا نے کہا کہ ہماری بیٹی کے نام پر احتجاج کیا جا رہا ہے جس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔
متاثرہ لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ ہماری بیٹی گھر میں پھسل گئی جس سے اسکی کمر پر چوٹ آئی جس وجہ سے بیٹی آئی سی یو میں گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پولیس کو اپنی بیٹی کی میڈیکل رپورٹس مہیا کر دی ہیں، بیٹی کے حوالے سے احتجاج کی ویڈیو دیکھ کر انتہائی تعجب ہوا، جن کی بیٹیاں ہیں وہ اس درد کو محسوس کر سکتے ہیں۔
اس موقع پر اے ایس پی ڈیفنس شہربانو نقوی کا کہنا تھا کہ عوام سے درخواست ہے کسی قسم کی غلط خبر پر کسی کے گھر والوں کو ذہنی اذیت میں نہ ڈالیں۔ اگر ایسا سانحہ کسی بیٹی بہن کیساتھ ہو تو پولیس اپنی مدعیت میں مقدمہ ضرور درج کرتی۔
شہربانو نقوی نے کہا کہ اندراج مقدمہ کے لئے مصدقہ خبر ہونا ضروری ہے۔ غلط خبروں پر لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا نہیں کی جا سکتی۔ کسی بھی ایسے واقعہ کی صورت میں پولیس خود اپنی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرے گی مگر اس کے لئے ٹھوس شواہد اور مدعی کا موجود ہونا لازمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس خواتین، بچوں اور معاشرے کے کمزور طبقات کے خلاف ہونے والے جرائم کو بہت سنجیدگی سے دیکھتی ہے۔ لاہور میں سوشل میڈیا پر ایک نجی تعلیمی ادارے کے حوالے سے غیر مصدقہ واقعہ کو بنیاد بنا کر افواہوں کے ذریعے شہر میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔