- کراچی؛ اگلے تین روز تک موسم گرم و مرطوب رہنےکا امکان
- پی ٹی آئی کے تین اراکین کا پارٹی قیادت سے رابطہ منقطع
- آپ کی باری بھی آنے والی ہے؛ اسرائیلی صدر کی حزب اللہ کے عبوری سربراہ کو دھمکی
- کراچی چیمبر کا ٹیکس ریٹرن کے ساتھ حلف نامہ جمع کرانے کی شرط موخر کرنے کا مطالبہ
- ایم کیو ایم کا لاہور میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ
- مشہور اطالوی برانڈ آرٹیمس تھری کا اسپیس سوٹ ڈیزائن کرنے کیلیے تیار
- پائلٹ کو دل کا دورہ پڑنے پر 69 سالہ بیوی نے جہاز بحفاظت اتار لیا
- پی ٹی آئی نے آئینی ترامیم پردھمکیاں دینا شروع کردی ہیں، وفاقی وزیراطلاعات
- 26ویں آئینی ترمیم پر رجسٹرارآفس کے اعتراضات کیخلاف اپیل پر سماعت کل ہوگی
- وزیراعظم شہباز شریف کی روسی ہم منصب سے ملاقات، دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال
- صدر مملکت کا پاکستان ترکمانستان کے درمیان کاروباری تعلقات بڑھانے پر زور
- یہودی مسافروں کو روکنے پر ایئرلائن کو ریکارڈ 40 لاکھ ڈالر جرمانہ
- عامر مغل کا پی ٹی آئی قیادت سے ڈی چوک پر احتجاج کا مطالبہ
- عیسائی برادری کا مسیحی خاندانی معاملات کے قوانین میں ترمیم کا مطالبہ
- نظام الدین اولیاؒ کا عرس، پاکستانی زائرین کو بھارتی ویزے جاری نہ ہوسکے
- جامعہ کراچی میں طلبا کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج جاری
- پیپلزپارٹی، ن لیگ اور جے یو آئی کے درمیان آئینی ترمیم کےمسودے پراتفاق رائے کا امکان
- آئینی ترامیم کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب
- ایس سی او اجلاس کے بعد قازقستان اور بیلا روس کے وزرائے اعظم وطن روانہ
- پشاور؛ صوبائی اسمبلی سیکریٹریٹ بل منظور، متعدد ترمیمی بل پیش کرنے پراپوزیشن کااعتراض
ماربرگ وائرس کیا ہے؟
حالیہ برسوں میں سیکڑوں افراد ماربرگ (Marburg) وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جن میں تقریباً سبھی افریقہ سے ہیں۔
یہ انتہائی متعدی بیماری ایبولا سے ملتی جلتی ہے جس کی علامات میں بخار، پٹھوں میں درد، اسہال، الٹی اور بعض صورتوں میں خون کی شدید کمی سے موت واقع ہوجاتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ماربرگ وائرس متاثرہ لوگوں میں اوسطاً نصف کو ہلاک کردیتا ہے جبکہ پہلی وبا کی لہر 24 فیصد سے 88 فیصد مریض ہلاک کردیتی تھی۔
اس وائرس کی شناخت پہلی بار 1967 میں ہوئی تھی جب 31 افراد متاثر ہوئے تھے اور جرمنی کے ماربرگ اور فرینکفرٹ اور سربیا کے بلغراد میں بیک وقت پھیلنے سے سات کی موت ہوگئی تھی۔
اس وبا کا پتہ یوگنڈا سے درآمد کیے گئے افریقی بندروں سے چلا لیکن اس کے بعد سے یہ وائرس دوسرے جانوروں میں بھی پایا گیا۔
انسانوں میں یہ زیادہ تر ان لوگوں کے ذریعے پھیلتا ہے جنہوں نے چمگادڑوں کی آماجگاہ والی غاروں اور کانوں میں طویل عرصہ گزارا ہو۔
یہ وائرس اچانک شروع ہوتا ہے جس کی علامات درج ذیل ہیں:
بخار
شدید سر درد
پٹھوں میں درد
مذکورہ بالا علامات کے 3 دن بعد درج ذیل شدید علامات ظاہر ہوتی ہیں:
پانی کی طرح اسہال
پیٹ میں درد
متلی
قے
جسم کے مختلف حصوں سے خون بہنا
کچھ لوگ بیمار ہونے کے آٹھ سے نو دن بعد خون کی شدید کمی اور تکلیف کی وجہ سے مر جاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔