- عالمی غربت میں خطرناک اضافہ،1.1ارب آبادی غربت کا شکار
- ہر قانون سازی کیلیے کچھ مروجہ طریقہ کار ہیں، علی محمد خان
- اسحق ڈارکا ڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ اعزازی ہے،وفاق کا جواب جمع
- وزیر اعظم شہباز شریف بھی پروٹوکول کے بغیر مولانا فضل الرحمن کے گھر پہنچ گئے
- اقوام متحدہ، غلط معلومات کی روک تھام کیلیے پاکستانی قرارداد منظور
- کروڑوں پاکستانیوں کے موبائل ڈیٹا کی نگرانی ہورہی ہے، اسرائیلی مصنف
- اورنگی ٹاؤن میں مبینہ مقابلہ، پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث 2 ڈاکو ہلاک
- کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں خاتون سمیت 2 افراد زخمی
- آئینی ترمیم پر غیریقینی سیاسی حالات، اسٹاک ایکس چینج میں مندی
- 26ویں آئینی ترمیم سینیٹ میں آج پیش کی جائے گی
- چین میں ڈائنو سار کے نئی قسم کے انڈے کی بقایات دریافت
- جنوبی لبنان میں لڑائی کے دوران مزید 5 اسرائیلی فوجی ہلاک
- حکومت مذاکرات کے ساتھ بدمعاشی کررہی ہے، صبح تک سلسلہ نہ رکا تو جواب دیں گے، فضل الرحمان
- اراکین اسمبلی کی گمشدگیوں اور فیملیز کو ہراساں کرنے کا معاملہ قومی اسمبلی پہنچ گیا
- زخموں کے نشان ختم کرنے کے لیے نیا طریقہ تلاش
- سپریم کورٹ کا ڈیم فنڈ میں موجود رقم وفاقی حکومت کو منتقل کرنے کا حکم
- اسلام آباد میں جمعے کو تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلیں گے
- اسلام آباد میں کسی بھی قسم کے اجتماع پر پابندی ہے، ضلعی انتظامیہ
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: جنوبی افریقا آسٹریلیا کو شکست دیکر فائنل میں پہنچ گیا
- طالبہ مبینہ زیادتی؛ راولپنڈی میں احتجاج کرنے پر 387 مظاہرین گرفتار
حکومت سندھ کا سرکاری اداروں کی رہائشی کالونیوں میں بجلی کے میٹر لگانے کا فیصلہ
کراچی: حکومت سندھ نے تمام سرکاری اداروں کی رہائشی کالونیوں میں بجلی کے میٹر لگانے کا فیصلہ کرلیا۔
صوبائی وزیر توانائی، ترقیات و منصوبہ بندی سید ناصر حسین شاہ اور وزیر بلدیات سعید غنی کی زیر صدارت کیبنیٹ کی سب کمیٹی برائے فنانس کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں مختلف محکموں کے مالی معاملات سمیت کے الیکٹرک کے واجبات کے حوالے سے بھی غور کیا گیا۔
اجلاس میں دونوں صوبائی وزرا نے متفقہ طور پر اسٹیٹ لائف بلڈنگ میں واقع لیبر ڈیپارٹمنٹ دفتر کے پانی اور بجلی کے واجبات کی مد میں رقم کی منظوری دی اور تمام سرکاری اداروں کی رہائشی کالونیوں میں بجلی کے میٹر لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں دی گئی دیگر منظوریوں میں لاڑکانہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سابقہ ملازمین کی تنخواہوں کے واجبات کی منظوری، ملیر ریور برج بنانے کیلیے رقم کی منظوری، محکمہ زراعت کے واٹر کورسز بنانے کیلیے رقم کی منظوری سمیت بلڈنگ ڈپارٹمنٹ کے قانونی معاملات دیکھنے کیلیے چیف انجینیئر بھرتی کرنے کیلیے منظوریاں دی گئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔