- جنگ جاری رہی تو ایک سال میں اسرائیل تباہ ہو سکتا ہے، اسرائیلی اخبار کا دعویٰ
- ملکی زرمبادلہ بڑھ کر 16ارب 11کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے
- بند کی جانیوالی آئی پی پیز کو 72 ارب روپے ادا کرنیکا فیصلہ
- حالیہ استحکام پائیدار معاشی اصلاحات کا اہم موقع، آئی ایم ایف
- امریکی بینک ایگزم پاکستان سے ترجیحی درجہ حاصل کرنیکا خواہاں
- چین میں پاکستانی طالب علم کی گوبھی پر تحقیق جاری
- چین کا بھارت کو تائیوان کا قونصل خانہ کھولنے پر انتباہ
- معاشی حالات میں بہتری، سلسلہ آئندہ مالی سال بھی جاری رہے گا، اسٹیٹ بینک
- عالمی غربت میں خطرناک اضافہ،1.1ارب آبادی غربت کا شکار
- ہر قانون سازی کیلیے کچھ مروجہ طریقہ کار ہیں، علی محمد خان
- اسحق ڈارکا ڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ اعزازی ہے،وفاق کا جواب جمع
- وزیر اعظم شہباز شریف بھی پروٹوکول کے بغیر مولانا فضل الرحمن کے گھر پہنچ گئے
- اقوام متحدہ، غلط معلومات کی روک تھام کیلیے پاکستانی قرارداد منظور
- کروڑوں پاکستانیوں کے موبائل ڈیٹا کی نگرانی ہورہی ہے، اسرائیلی مصنف
- اورنگی ٹاؤن میں مبینہ مقابلہ، پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث 2 ڈاکو ہلاک
- کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں خاتون سمیت 2 افراد زخمی
- آئینی ترمیم پر غیریقینی سیاسی حالات، اسٹاک ایکس چینج میں مندی
- 26ویں آئینی ترمیم سینیٹ میں آج پیش کی جائے گی
- چین میں ڈائنو سار کے نئی قسم کے انڈے کی بقایات دریافت
- جنوبی لبنان میں لڑائی کے دوران مزید 5 اسرائیلی فوجی ہلاک
آئینی ترمیم پر غیریقینی سیاسی حالات، اسٹاک ایکس چینج میں مندی
کراچی: آئینی ترمیم پر غیریقینی سیاسی حالات، اسرائیل کی ایران پر جوابی حملے کے خدشات اور پرافٹ ٹیکنگ رحجان کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی 86000پوائنٹس کی نفسیاتی سطح دوبارہ گرگئی۔
مندی کے سبب 46.28فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 80ارب 14کروڑ 34لاکھ 35ہزار 840روپے ڈوب گئے۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 620.23 پوائنٹس کی کمی سے 85585.43 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 252.19پوائنٹس کی کمی سے 26984.00پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 348.61 پوائنٹس کی کمی سے 54944.03 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 877.55پوائنٹس کی کمی سے 129679.23پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 8.21فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 51کروڑ 32لاکھ 88ہزار 944 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 450 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 173 کے بھاؤ میں اضافہ، 208 کے داموں میں کمی اور 69 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔