- اسرائیل کا غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر حملہ،33 فلسطینی شہید
- گلابی ہے اکتوبر
- چند سیکنڈ میں دماغی بیماری کی تشخیص کرنے والا ٹیسٹ
- نازیبا تصاویر سے بلیک میلنگ کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ
- 100 برس قبل دفن کیے گئے کیپسول سے نادر باقیات برآمد
- شہباز شریف کا عافیہ صدیقی کی رہائی پر زور، امریکی صدر جوبائیدن کو خط لکھ دیا
- کراچی؛ لیاری لی مارکیٹ کے قریب فلیٹ سے چار خواتین کی گلا کٹی لاشیں برآمد
- فلسطین کا اسرائیل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے نکالنے کا مطالبہ
- کراچی میں ٹی ایل پی رہنماؤں کی گرفتاریوں پر کارکنوں کا پولیس سے تصادم
- بورے والا؛ باپ کی قل خوانی کے خرچے پر جھگڑا، بھائی نے بھائی کو قتل کر دیا
- پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں آج شاندار پاسنگ آؤٹ پریڈ منعقد ہوگی
- کیا پریشانی ؟ ترمیم کیلیے نمبرز پورے اور نمبری بھی ، واوڈا
- آئینی ترامیم کا معاملہ؛ بلاول اور مولانا کے درمیان ایک روز میں دوسری ملاقات
- پاکستان اور عرب ممالک میں پاکستانی کرنسی میں لین دین ممکن
- کراچی؛ حسین آباد میں عوام نے 2 ڈاکوؤں کو فائرنگ اور تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا
- لاہور؛ دو خواتین سمیت پانچ رکنی نوسرباز جیب تراش گینگ گرفتار، موبائل فون، اسلحہ اور نقدی برآمد
- ملتان میں آتش بازی کا سامان بنانے والی فیکٹری دھماکے سے زمین بوس، 3 افراد جاں بحق
- اسرائیل میں فوجی بیس کو ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا، حزب اللہ
- لاہور میں جعلی پیر کی ساتھی کے ساتھ ملکر ذہنی مریض لڑکی سے اجتماعی زیادتی
- جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج، عمران خان پر فرد جرم عائد ہونے کا امکان
دنیا بھر کے پانی میں ’فار ایور‘ کیمیکل کی موجودگی کا انکشاف
برمنگھم: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ طویل عرصے تک باقی رہنے والے ’فار ایور کیمیکلز‘ کے ذارت دنیا بھر کے پانی کے نمونوں میں پائے گئے ہیں۔
تحقیق میں معائنے کے لیے 15 ممالک سے حاصل کی گئی پانی کی بوتلوں میں 99 فی صد سے زیادہ پی ایف ایز (پر فلورو الکائل مرکبات دریافت ہوئے۔ اس کے علاوہ 10 مخصوص پی ایف ایز کی برطانیہ اور چین کے بڑے شہروں کے نل اور بوتل کے پانی میں نشان دہی کی گئی۔
پی ایف ایز جانداروں کے جسم میں جمع ہو سکتے ہیں اور صحت کے شدید مسائل سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ مرکبات مختلف اشیاء جیسے کہ کیڑے مار ادویہ، نان اسٹک برتن، کھانے کی پیکجنگ اور کاسمیٹکس میں استعمال ہونے کے ساتھ روز مرہ کی سرگرمیوں کے ذریعے پانی کے فضلے میں شامل ہو سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف برمنگھم، سدرن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شینزن اور ہینان یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محققین کی شائع ہونے والئی تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا کہ پرفلورو اوکٹینوئک ایسڈ (پی ایف او اے) اور پرفلورو اوکٹین سلفونیٹ (پی ایف او ایس) وہ پی ایف ایز تھے جو 15 ممالک سے حاصل شدہ بوتل پانی کے تقریباً تمام نمونوں میں موجود تھے۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ مخصوص پی ایف ایز کی وسیع مقدار کی موجودگی ٹیسٹ کی گئی بوتلوں میں 63 فی صد سے شروع ہوتی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔