- مخصوص نشستوں کے کیس کی دوسری وضاحت کیسے جاری ہوئی؟ چیف جسٹس نے جواب مانگ لیا
- کینیڈا نے بھارت کے باقی ماندہ سفارت کاروں کو بھی نوٹس پر ڈال دیا
- ہفتے کو شہر کا موسم گرم وخشک رہا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 39.2 ڈگری ریکارڈ
- سینیٹ اجلاس چوتھی بار بھی وقت شروع نہ ہوسکا، سینیٹر خالی ایوان دیکھ کر روانہ
- اسرائیل نے غزہ میں شہید یحییٰ السنوار کی لاش کی تصویر والے پمفلٹ گرادیے
- پاکستان کسٹمز نے کراچی ایئرپورٹ پر پارسل کے ذریعے منشیات کی پاکستان اسمگلنگ ناکام بنا دی
- مشتاق احمد دوبارہ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے اسپین بولنگ کوچ مقرر
- 26ویں آئینی ترمیم: پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سیکیورٹی ہائی الرٹ
- مختلف شہروں میں حماس کے شہید سربراہ یحییٰ السنوار کی غائبانہ نماز جنازہ
- سندھ میں پولیو کے مزید دو کیسز رپورٹ، رواں سال تعداد 12 ہوگئی
- عمران خان نے جیل سے نکالنے کے پلان پر عمل درآمد نہ کرنے پر پارٹی رہنماؤں کو کھری کھری سنادی
- بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے اڈیالہ جیل کی انتظامیہ کا مؤقف سامنے آگیا
- کراچی؛ ایف آئی اے نے زائد المعیاد اورممنوعہ ادویات کا بڑا ذخیرہ تحویل میں لے لیا
- ٹی 20 ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ: بھارت کا پاکستان کو 184 رنز کا ہدف
- پنجاب میں پولیو وائرس سرکولیشن بڑھنا تشویش ناک ہے، وزیراعلیٰ
- کراچی: پولیس کی جانب سے الزامات واپس لینے پر عدالت نے پی ٹی آئی مظاہرین کو رہا کردیا
- پاک بحریہ کے سربراہ کا دورہ نیدرلینڈز، اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقاتیں
- لاہور میں مصںوعی بارش برسانے کا فیصلہ
- پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا آئینی ترمیم پر 100 فیصد اتفاق ہوچکا، بلاول
- یحیی سنوار اسرائیلی فوج سے جھڑپ کے دوران ٹینک گولہ باری میں شہید ہوئے، رپورٹ
فائز عیسیٰ 25 اکتوبر کے بعد خود بھی ملازمت میں توسیع نہیں چاہتے، خواجہ آصف
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جسٹس فائز عیسیٰ 25 اکتوبر کے بعد خود بھی ملازمت میں توسیع نہیں چاہتے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ کبھی آپ ضرورت محسوس کرتے ہیں کہ آئین میں کسی تبدیلی کی ضرورت ہے تو اس کے لیے جتنا زیادہ اتفاق رائے ہو سکے تو بہتر ہے۔ میں پھر کہوں گا کہ ہمارے نمبر پورے ہیں لیکن ہم چاہیں گے کہ کل تک جو ایک متفقہ مسودہ تیار ہوا، اور پی ٹی آئی نے بھی آج اپنے لیڈر سے ملنے کی اجازت مانگی، وہ اسی سلسلے سے جڑی ہے، ہم چاہتے ہیں وہ بھی آئینی ترمیم کو سپورٹ کریں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی دیکھا کہ ان کے کچھ ایم این ایز اپنی لیڈرشپ سے اختلاف کررہے ہیں۔ میں ایک بات کہنا چاہتا ہوں کہ اس ترمیم کا جو بڑا مقصد ہے وہ پارلیمنٹ کی بالادستی قائم کرنا ہے جس کی ضمانت آئین دیتا ہے۔ پچھلےچند ماہ یا برسوں یا اس سے زیادہ عرصے میں ایسے فیصلے سامنے آئے، جس سے پارلیمنٹ کی بالادستی پر سوالیہ نشان پیدا ہوا۔ آئینی ترمیم کا مقصد یہ ہے کہ عدلیہ اپنی حدود میں رہ کر کام کرے اور پارلیمنٹ کے معاملات میں کوئی مداخلت نہ کی جا سکے۔ اس پر تمام جماعتوں کا اتفاق ہے کہ پارلیمنٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہم لوگ جو منتخب ہوکر آتے ہیں، جن کی تعداد سیکڑوں میں ہے، اس کے اوپر اگر 16، 17 یا 20 لوگ حاوی ہو جائیں تو میں سمجھتا ہوں کہ آئین ایک طرح سے معطل ہو جاتا ہے۔ اس چیز کو ٹھیک کرنے کے لیے یہ ترمیم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور آج شام تک ہمیں امید ہے کہ کوئی پیش رفت ہوگی، تاہم اگر اتفاق رائے پیدا نہ ہو سکا تو ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں، پھر اسے آگے بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایک بیانیہ سامنے آ رہا ہےکہ لوگ اغوا ہورہے ہیں، بتایا جائے کہ کون اغوا ہوا ہے، لوگ اپنے گھروں میں موجودہیں، یہ جعلی بیانیہ بنانے والی پارٹی ہے، وہی اس قسم کے بیانات اور کہانیاں گھڑ رہی ہے۔ بتائیں کسے قید کیا گیا، کسے یرغمال بنایا گیا، ان کے نام بتائیں، یہ تمام لوگ فون پر بھی دستیاب ہیں اور گھروں میں بھی موجود ہیں ۔ نہ جانے یہ لوگ کس بات کا رونا رو رہے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ انہیں نظر آر ہا ہے کہ یہ ترامیم پاس ہو جائیں گی اور انہوں نے اپنے لیے جو پناہ گاہیں بنا رکھی ہیں، وہ انہیں میسر نہیں ہوں گی۔
صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر اتفاق رائے نہ ہوا تو بھی ترمیم پیش کی جائے گی لیکن ہماری ترجیح ہے کہ اتفاق رائے کے ساتھ ہو اور ہماری کوشش ہے کہ یہ آج ہی ہو جائے۔ صحافی نے سوال کیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آگے سسٹم میں رہیں گے، جس پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مجھے کوئی معلومات نہیں ہیں، میرا خیال ہے کہ وہ 25 کے بعد بذات خود جاری نہیں رکھنا چاہتے۔
مولانا کے ساتھ اتفاق رائے نہ ہوا تو بھی نمبرز پورے ہیں
قبل ازیں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا تھا کہ ہم 26 ویں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، تاہم اگر مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ اتفاق رائے نہ ہوا تو بھی ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ جے یو آئی اور پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی لچک دکھائی گئی یا ان کی جانب سے کوئی جواب آیا؟، جس پر خواجہ آصف نے کہا کہ اس کا جواب میرے لیے قبل از وقت ہوگا۔
صحافی نے پوچھا کہ اگر جے یو آئی کے ساتھ اتفاق رائے نہ ہوا تو پھر حکومت نمبر پورے کر سکے گی؟ جس پر خواجہ آصف نے کہا کہ الحمدللہ حکومت کے پاس نمبرز پورے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔