- مخصوص نشستوں کے کیس کی دوسری وضاحت کیسے جاری ہوئی؟ چیف جسٹس نے جواب مانگ لیا
- کینیڈا نے بھارت کے باقی ماندہ سفارت کاروں کو بھی نوٹس پر ڈال دیا
- ہفتے کو شہر کا موسم گرم وخشک رہا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 39.2 ڈگری ریکارڈ
- سینیٹ اجلاس چوتھی بار بھی وقت شروع نہ ہوسکا، سینیٹر خالی ایوان دیکھ کر روانہ
- اسرائیل نے غزہ پر شہید یحییٰ السنوار کی لاش کی تصویر والے پمفلٹ گرادیے
- پاکستان کسٹمز نے کراچی ایئرپورٹ پر پارسل کے ذریعے منشیات کی پاکستان اسمگلنگ ناکام بنا دی
- مشتاق احمد دوبارہ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے اسپین بولنگ کوچ مقرر
- 26ویں آئینی ترمیم: پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سیکیورٹی ہائی الرٹ
- مختلف شہروں میں حماس کے شہید سربراہ یحییٰ السنوار کی غائبانہ نماز جنازہ
- سندھ میں پولیو کے مزید دو کیسز رپورٹ، رواں سال تعداد 12 ہوگئی
- عمران خان نے جیل سے نکالنے کے پلان پر عمل درآمد نہ کرنے پر پارٹی رہنماؤں کو کھری کھری سنادی
- بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے اڈیالہ جیل کی انتظامیہ کا مؤقف سامنے آگیا
- کراچی؛ ایف آئی اے نے زائد المعیاد اورممنوعہ ادویات کا بڑا ذخیرہ تحویل میں لے لیا
- ٹی 20 ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ: بھارت کا پاکستان کو 184 رنز کا ہدف
- پنجاب میں پولیو وائرس سرکولیشن بڑھنا تشویش ناک ہے، وزیراعلیٰ
- کراچی: پولیس کی جانب سے الزامات واپس لینے پر عدالت نے پی ٹی آئی مظاہرین کو رہا کردیا
- پاک بحریہ کے سربراہ کا دورہ نیدرلینڈز، اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقاتیں
- لاہور میں مصںوعی بارش برسانے کا فیصلہ
- پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا آئینی ترمیم پر 100 فیصد اتفاق ہوچکا، بلاول
- یحیی سنوار اسرائیلی فوج سے جھڑپ کے دوران ٹینک گولہ باری میں شہید ہوئے، رپورٹ
کاربوہائڈریٹ والی غذا کے شوقین افراد میں قدیم جین کارفرما
بفیلو، نیویارک: ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جو لوگ کاربوہائیڈریٹ پر مبنی غذا زیادہ کھاتے ہیں، ان میں قدیم ڈی این اے کارفرما ہوتا ہے۔
محققین نے کہا کہ انسانوں کے پاس سلیوری امائلیز جین (AMY1) کی متعدد کاپیاں ہوتی ہیں جو منہ میں نشاستے (STARCH) کو توڑنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ عمل کاربوہائیڈریٹ سے بھرے کھانے جیسے میدہ اور پاستا کو ہضم کرنے کا پہلا قدم ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ اس جین کی نقل تقریباً 800,000 سال پہلے کھیتی باڑی کی آمد سے بہت پہلے ہو سکتی ہے اور اس نے نشاستہ دار کھانوں کے ساتھ انسانی موافقت کو تشکیل دینے میں مدد کی۔
امائلیز ایک انزائم ہے جو نشاستے کو توڑ کر گلوکوز میں تبدیل کرتا ہے اور یہ روٹی کو اپنا مخصوص ذائقہ بھی دیتا ہے۔
یونیورسٹی آف بفیلو میں حیاتیاتی علوم کے پروفیسر اور محقق عمر گوکیومین کا کہنا تھا کہ کسی انسان میں جتنے زیادہ امیلیس جینز ہوں گے، وہ اتنا ہی زیادہ امائلیز پیدا کر سکتے ہیں اور اتنا ہی زیادہ نشاستہ آپ مؤثر طریقے سے ہضم کر سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔