- مہنگائی طوفان، دالیں،سبزی پھل عوامی پہنچ سے باہر
- مریم نواز نے ڈیولمپنٹ واٹر ہارٹیکلچرکیلیے اتھارٹیز بنانے کی منظوری دے دی
- بینکوں کے منافع میں19فیصد اضافہ، ڈپازٹس میں کمی
- ڈیڑھ کروڑ پاکستانی منشیات کی لت میں مبتلا، رپورٹ
- آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی سے منظوری پر ایوان صدر میں دستخط کیلئے آج تقریب ہوگی
- غزہ میں لڑائی کے دوران اسرائیلی فوج کا اعلیٰ افسر ہلاک
- آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے دونوں سینیٹرز استعفیٰ دیں ورنہ پارٹی سے برطرف کردیا جائے گا، اخترمینگل
- 26 ویں آئینی ترمیم: سودی نظام کے خاتمے کی شق بھی منظور
- پی ڈی ایم اتحاد نے کالے ناگ نہیں عدلیہ کے دانت نکال دیے، حافظ نعیم
- وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سینیٹ سے ترمیم کی منظوری کے بعد امریکا روانہ
- لیاری: بیٹے نے ماں سمیت چاروں خواتین کے قتل کا اعتراف کرلیا
- لاہور میں 7 سالہ بچے کا قتل، ملزم گرفتار
- ہماری خاتون سینیٹر کے شوہر کو اغوا کیا گیا، اختر مینگل
- پاک بحریہ نے منشیات کی بڑی کھیپ اینٹی نارکوٹکس فورس کے حوالے کر دی
- ہمارا پارلیمانی جمہوری نظام عدلیہ کی یرغمالی سے آزاد ہوگا، خواجہ آصف
- آئینی ترمیم کے حوالے سے ہم نے کالے سانپ کے دانت توڑ دیے، فضل الرحمان
- نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے کیلئے لاہور قلندرز کے ٹرائلز کا انعقاد
- ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے جماعت دہم کی مارک شیٹ جاری کرنے کا اعلان کر دیا
- جناح ٹرمینل سے جعلی دستاویزات پر بیرون ملک سفر کرنے والے خاتون سمیت دو مسافر گرفتار
- پاکستان سے امن کا دیپ انڈیا روانہ
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے مدت میں توسیع کیلئے وزیرقانون کو کیا بتایا؟
اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ کے اندر آئینی بینچز کی تقرری یا آئینی عدالت کے لیے ہونے والی ترمیم کے حوالے سے واضح کیا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی مدت میں توسیع کے حوالے سے انہیں کیا کہا تھا۔
سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم پیش کرتے ہوئے آئینی عدالت کے قیام کے حوالے سے بات کے دوران وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس پر میں نے بار باڈیز سے ملا اور پونے چار گھنٹے ان سے ملاقات ہوئی، ان سے تجاویز مانگی، جس پر ان کی ایک کمیٹی بنی اور انہوں نے کہا کہ آپ بنالیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئینی عدالت کے ججوں کی عمر کے حوالے سے کئی طبقات سے یہ تجویز آئی کہ آپ عمر کی حد وہی رکھیں جو سپریم کورٹ کی ہے تاکہ کسی کو فیور یا کوئی اور چیز نظر نہ آئے حالانکہ میں آن ریکارڈ ہوں جو پروپیگنڈا کیا گیا اور بیانیہ بنایا گیا کہ شاید موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو تقرر کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پروپیگنڈہ کیا گیا کہ موجودہ چیف جسٹس کو رکھنے کے لیے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے لیکن میں آن ریکارڈ یہ بات کرچکا ہوں اور آج پھر دہراؤں گا جو میرے پاس امانت ہے، ان 6 مہیںوں میں چیف جسٹس سے میری تین آفیشل ملاقاتیں ہوئیں اور انہوں نے ہر دفعہ کہا کہ وہ کسی قسم کی توسیع میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں اور اپنی مدت پوری کرکے چلے جائیں گے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ چیف جسٹس نے بتایا کہ جو بھی آئینی ترمیم لاگو ہوگی، کوئی مدت یا پینل مقرر کرنا چاہتے ہیں یا کوئی نئی عدالت بنانا چاہتے ہیں تو وہ میرے بعد لاگو ہوگا کیونکہ میں توسیع اور مدت والی توسیع پر دلچسپی نہیں رکھتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ترمیم کسی ایک فرد کے لیے نہیں کی گئی بلکہ سپریم کورٹ کی اصل حدود بحال کرنا ہے کیونکہ ماضی میں اس حدود کا بے تحاشا غلط استعمال ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔