آئینی ترامیم سے ثاقب نثار اور گلزار جیسے جج نہیں آئیں گے، صدر اے این پی

ویب ڈیسک  اتوار 20 اکتوبر 2024
ایمل ولی خان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کوئی تجویز نہیں دی—فوٹو: اسکرین گریب

ایمل ولی خان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کوئی تجویز نہیں دی—فوٹو: اسکرین گریب

  اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) ایمل ولی خان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کی اور کہا کہ ان ترامیم سے ثاقب نثار اور گلزار جیسے جج نہیں آئیں گے۔

سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے اے این پی کے صدر اور سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر ایمل ولی خان نے کہا کہ یہ ترامیم پارلیمان کی زور آوری کی نمائندگی کریں گی، عدلیہ میں جو ساسو ماں کے کہنے پر فیصلے ہوتے تھے آئندہ ایسے نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان ترامیم کے باعث  ثاقب نثار اور گلزار جیسے جج نہیں آئیں گے، ملک کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جیسے ججوں کی ضرورت ہے۔

ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ ہر اجلاس میں ڈکٹیٹر ایوب خان کا گند ہوتا تھا، یہ لوگ خود اپنے چئیرمین کو نہیں مانتے، بانی چئیرمین ختم ہوچکا ہے وہ جیل میں ہے، پی ٹی آئی والے ہماری ہر چیز کی مخالفت کرتے ہیں، علی ظفر خصوصی کمیٹی میں آتے ضرور رہے لیکن تجویز کوئی نہیں دی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 26 نکات پر اتفاق کیا تھا، 9مئی کو جس نے بھی دفاعی تنصیبات پر حملہ کیا ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے، ہمیں دفاعی اداروں سے کئی شکایتیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری تین نسلیں عمر قید کا شکار رہیں ہم نے پھر بھی دفاعی تنصیبات پر حملہ نہیں کیا، ایک دن 600 شہادتیں اے این پی کو ریاست نے دیے لیکن ہم دفاعی اداروں کے خلاف نہیں ہیں، کوئی سپورٹ کرے یا نہ کرے میں کروں گا کہ جو بھی فوجی تنصیبات پر حملہ کرے اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

صدر اے این پی نے کہا کہ کے پی ہاؤس میں آپ نے ڈرامے باز بٹھایا ہوا ہے، اس کا بس چلے تو پورا ملک بند کر دے، علی ظفر صاحب آپ اس کمیٹی میں تھے آپ نے کوئی ایک تجویز نہیں دی، آپ اب عوام کے سامنے ڈرامے بازی نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب نے جو شقیں عوام کے خلاف تھیں وہ نکال دی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔