- وزیراعظم نے 26ویں آئینی ترمیم کی توثیق کیلیے ایڈوائس صدر کو بھجوا دی
- اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی میں توسیع
- فارم ہاؤس پرپانی پینے آنے والا 7 سالہ بچہ گارڈ کی فائرنگ سے جاں بحق
- 26 ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کی بالا دستی کیلیے ضروری تھی، وزیراعلیٰ پنجاب
- جلد بلوغت بریسٹ کینسر کے امکان کو بڑھا دیتی ہے
- کینسر علاج میں جھڑتے بالوں کو روکنے کیلئے جدید ہیلمٹ متعارف
- ناراض بیوی نے بچوں کو 23ویں منزل پر گھر کے باہر بِٹھا دیا
- ’’پروفیسر‘‘ عاقب جاوید کے فارمولے
- آئینی ترمیم، بلاول بھٹو زرداری بڑے سیاستدان بن کر ابھرے
- آکسفورڈ الیکشن سے باہر ہونے پر بانی پی ٹی آئی کی ساکھ کو شدید دھچکا لگا،عالمی اخبارات
- بلاول نے نانا، والدہ کی میراث کو آگے بڑھایا، راجا پرویز اشرف
- مبارک ہو ترمیم متنازع نہیں ہے، بلاول بھٹو زرداری
- پاک بھارت بہتر تعلقات کے قیام کیلیے ایس سی او واحد امید
- آئینی ترمیم کی منظوری قومی اتفاق رائے کی شاندار مثال ہے، وزیر اعظم شہباز شریف
- عدلیہ سے بہت دکھ اٹھائے،نواز شریف کا شعر
- غیر قانونی اسمبلی کو آئین میں ترامیم کا حق نہیں، محمود اچکزئی
- 26ویں آئینی ترمیم عدلیہ کی خودمختاری پر حملہ، ماہرین
- تحریک انصاف میں فارورڈ بلاک بن گیا ، فیصل واوڈا
- عدلیہ کا گلہ گھونٹ دیا، نامعلوم افراد کا شکریہ، عمر ایوب
- مشاہد حسین نے اسرائیلی جارحیت پر 3 نکاتی ایکشن پلان دیدیا
عدلیہ سے بہت دکھ اٹھائے،نواز شریف کا شعر
لاہور: ن لیگ کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ عدلیہ کے ہاتھوں بہت دکھ اٹھائے ہیں اسی حوالے سے ایک شعر پڑھنا چاہتا ہوں۔
قومی اسمبلی میں خواجہ آصف کے خطاب کے فوراً بعد نواز شریف کھڑے ہو گئے اور کہا کہ میں خواجہ صاحب کو لکھ کر ایک شعر دینا چاہتا تھا مگر انھوں نے جلدی سے اپنی تقریر ختم کردی،انھوں نے شعر پڑھا کہ
ناز وانداز سے کہتے ہیں جینا ہوگا
زہر بھی دیتے ہیں تو کہتے ہیں پینا ہو گا
جب میں پیتا ہوں تو کہتے ہیں مرنا ہوگا
جب میں مرتا ہوں تو کہتے ہیں جینا ہوگا
نواز شریف کے اس شعر پر قومی اسمبلی کا پورا ہال تالیوں سے گونچ اٹھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔