ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی گھوٹکی کا ایک دوسرے پر ڈاکوؤں کی سرپرستی کا الزام

طحہ عبیدی  پير 21 اکتوبر 2024
سندھ حکومت نے ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی گھوٹکی کو عہدوں سے ہٹا دیا

سندھ حکومت نے ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی گھوٹکی کو عہدوں سے ہٹا دیا

  کراچی: کچے میں ڈاکوؤں کی سرپرستی پر پولیس افسران میں کھلبلی مچ گئی۔

گھوٹکی کے ایس ایچ او شکور لاکھو کی گرفتاری کے بعد ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ نے ایس ایس پی گھوٹکی حفیظ الرحمان پر ڈاکوؤں کی سرپرستی کے الزامات لگائے جس پر ایس ایس پی گھوٹکی نے ڈی آئی جی سکھر پر الزامات لگادیے۔

سندھ حکومت نے ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی گھوٹکی کو عہدوں سے ہٹا دیا جبکہ اس تمام تر معاملے پر اعلی سطح کی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی عمران یعقوب منہاس کریں گے۔

کمیٹی میں ڈی آئی جی کرائم اینڈ انویسٹی گیشن عامر فاروقی اور ڈی آئی جی فنانس تنویر عالم اوڈھو شامل ہوں گے ۔ کمیٹی ڈی آئی جی سکھر کی جانب سے لکھے گئے خط اور ایس ایس پی گھوٹکی کی جانب سے کی گئی میڈیا گفتگو میں لگائے گئے الزامات کی بھی تحقیقات کرے گی۔

سابق ایم پی اے شہریار شر پر حملے کے حوالے سے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کے طرز عمل اور کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔ گھوٹکی میں جاری آپریشن کے حوالے سے ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی گھوٹکی کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ اور اختلافات کی وجوہات بھی معلوم کی جائیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔