- الیکشن کمیشن کل پی ٰٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت کرے گا
- کراچی بار ایسوسی ایشن نے 26 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا
- کراچی میں رواں ہفتے گرمی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- ڈرون بنانے والے پاکستانی اسٹارٹ اپ میں ایک ملین ڈالر امریکی سرمایہ کاری متوقع
- کموڈور شہزاد اقبال کی ریئر ایڈمرل کے رینک پر ترقی
- انٹربینک مارکیٹ میں سابقہ اور نئی ادائیگیوں کی ڈیمانڈ کے باعث ڈالر کی پیشقدمی جاری
- اسپیکر قومی اسمبلی کا آئینی ترمیم کے موقع پربہترین رپورٹنگ پرصحافیوں کو خراج تحسین
- امریکا نے جدید ترین میزائل شکن نظام 'تھاڈ' کو اسرائیل میں نصب کردیا
- ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ: پاکستان شاہینز کی عمان کو 74 رنز سے شکست
- طالبان حکومت کا قیام اور امریکی فوج کی واپسی شرمناک واقعہ تھا؛ ٹرمپ
- رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں آئی ٹی برآمدات 876 ملین ڈالرز تک پہنچ گئیں، شزہ فاطمہ
- مردان؛ چھری کے وار سے دو خواجہ سرا قتل
- اللہ تعالیٰ نے مولانا سے بہت بڑا کام لیا اور ہمیں بھی حصّہ دار بنایا، مصطفیٰ کمال
- پاکستان اورانڈونیشیا کے درمیان تجارتی معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط
- ایران منتقل ہونے والے حزب اللہ کے عبوری سربراہ کون ہیں
- مالی سال کی پہلی سہ ماہی: آئی ٹی برآمدات میں 33.54 فیصد ریکارڈ اضافہ
- وزیراعلیٰ سندھ کی کراچی کیلیے 75 ارب کے منصوبوں کی منظوری کا عمل شروع کرنے کی ہدایت
- پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی، انڈیکس کی 86000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح دوبارہ بحال
- عادل بازئی کیخلاف بڑا ایکشن، الیکشن کمیشن نے نا اہلی ریفرنس پر کیس سماعت کیلیے مقرر کر دیا
- آئینی ترمیم پر ووٹ دیا یا نہیں جو حکومتی صف میں کھڑا ہے اسے نہیں چھوڑیں گے، علی امین
کے پی میں سیکیوٹی صورتحال؛ پشاور ہائیکورٹ کے حکومت سے چھ سوال
پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا بار کونسل کی صوبے میں سیکیورٹی کی خراب صورتحال سے متعلق درخواست پر گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
عدالت نے حکومت سے چھ سوالات کے جوابات طلب کرتے ہوئے پوچھا کہ کمپلیکس، کورٹس اور بار روم کو کس طریقہ کار کے مطابق سیکیورٹی دی جارہی ہے۔۔؟ ایس او پیز موجود ہیں تو کیا اس پر عمل درآمد ہورہا ہے۔۔؟ اگر ایس او پیز موجود نہیں تو پھر صوبے میں کتنے پولیس اہلکار جوڈیشل کمپلیکس اور بار روم کی سیکیورٹی پر مامور ہیں۔؟
پشاور ہائیکورٹ نے پوچھا کہ ججز کی رہائش گاہ پر سیکیورٹی کی فراہمی کونسے ایس او پیز کے تحت ہورہی ہے۔۔۔؟ ایس او پیز کا طریقہ کار کیا ہے، اگر ایس او پیز نہیں تو پھر کیسے سیکیورٹی دی جارہی ہے؟
ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ ججز کی نقل و حرکت کے دوران کیا ایس او پیز پر عمل ہورہا ہے؟ ججز کی نقل و حرکت کے دوران کتنے پولیس اہلکار ڈیوٹی پر مامور ہیں؟
پشاور ہائیکورٹ نے حکومت سے کہا کہ کیا عدالتوں کی سیکیورٹی کے لئے بین الاقوامی اصولوں کے تحت علیحدہ سیکیورٹی یونٹ ہے۔۔؟ اگر کہیں سیکورٹی لیپس ہو جاتا ہے تو کیا اس کے احتساب کے لئے طریقہ کار موجود ہے؟
عدالت نے مزید پوچھا کہ ججز کو سرکاری رہائش گاہوں کی الاٹمنٹ کیا ترجیحی بنیادوں پر ہورہی ہے؟ اگر کسی جج کے پاس سرکاری رہائش گاہ نہیں تو اس کی سیکیورٹی کے لئے کیا اقدامات اٹھائے جارہے ہیں؟ حساس علاقوں میں ججز، کورٹس کمپلیکس اور ججز کی رہائش گاہوں کی اضافی سیکیورٹی کے لئے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔۔؟
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔