- کراچی میں رواں ہفتے گرمی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- ڈرون بنانے والے پاکستانی اسٹارٹ اپ میں ایک ملین ڈالر امریکی سرمایہ کاری متوقع
- کموڈور شہزاد اقبال کی ریئر ایڈمرل کے رینک پر ترقی
- انٹربینک مارکیٹ میں سابقہ اور نئی ادائیگیوں کی ڈیمانڈ کے باعث ڈالر کی پیشقدمی جاری
- اسپیکر قومی اسمبلی کا آئینی ترمیم کے موقع پربہترین رپورٹنگ پرصحافیوں کو خراج تحسین
- امریکا نے جدید ترین میزائل شکن نظام 'تھاڈ' کو اسرائیل میں نصب کردیا
- ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ: پاکستان شاہینز کی عمان کو 74 رنز سے شکست
- طالبان حکومت کا قیام اور امریکی فوج کی واپسی شرمناک واقعہ تھا؛ ٹرمپ
- رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں آئی ٹی برآمدات 876 ملین ڈالرز تک پہنچ گئیں، شزہ فاطمہ
- مردان؛ چھری کے وار سے دو خواجہ سرا قتل
- اللہ تعالیٰ نے مولانا سے بہت بڑا کام لیا اور ہمیں بھی حصّہ دار بنایا، مصطفیٰ کمال
- پاکستان اورانڈونیشیا کے درمیان تجارتی معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط
- ایران منتقل ہونے والے حزب اللہ کے عبوری سربراہ کون ہیں
- مالی سال کی پہلی سہ ماہی: آئی ٹی برآمدات میں 33.54 فیصد ریکارڈ اضافہ
- وزیراعلیٰ سندھ کی کراچی کیلیے 75 ارب کے منصوبوں کی منظوری کا عمل شروع کرنے کی ہدایت
- پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی، انڈیکس کی 86000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح دوبارہ بحال
- عادل بازئی کیخلاف بڑا ایکشن، الیکشن کمیشن نے نا اہلی ریفرنس پر کیس سماعت کیلیے مقرر کر دیا
- آئینی ترمیم پر ووٹ دیا یا نہیں جو حکومتی صف میں کھڑا ہے اسے نہیں چھوڑیں گے، علی امین
- ایران کیلیے جاسوسی پر فوجی اہلکار سمیت 7 اسرائیلی شہری گرفتار
- نسیم شاہ کی ٹرانسفارمر سے متاثر ٹیکنو سپارک 30 پرو کے برانڈ ایمبیسڈر کے طور پر واپسی
اردو یونیورسٹی؛ تنخواہوں میں عدم اضافے پر حالات انتظامیہ کے قابو سے باہر
کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی میں بغیر اضافے کے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا معاملہ انتظامیہ کے قابو سے باہر ہوگیا ہے، پیر کی صبح کراچی کے دونوں کیمپسز کے اساتذہ گلشن اقبال سائنس کیمپس میں احتجاج کے لیے جمع ہوئے اور انتظامی بلاک کو تالے لگا دیے۔
وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ جان شنواری کو انتظامی عمارت اور ان کے دفتر میں داخلے سے روک دیا، وائس چانسلر نے انتظامی عمارت کا تالا نہ کھولے جانے پر اپنے ہاتھ میں اینٹ اٹھا لی اور خود تالا کھولنے کی کوشش کی جس کو آگے بڑھ کر خواتین اساتذہ نے ناکام بنا دیا۔
اس موقع پر متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او اور پولیس اہلکار بھی انتظامیہ کے بلانے پر وائس چانسلر کی مدد کو پہنچ گئے لیکن دوپہر ڈیڑھ بجے تک تھانہ پولیس بھی وائس چانسلر کو انتظامی عمارت کا تالا کھلوا کر ان کے دفتر میں بٹھانے میں کامیاب نہیں ہوسکی تھی۔
’’ایکسپریس‘‘ نے اس سلسلے میں اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری سے بات چیت کی کوشش کی تاہم ان کے پی اے کا کہنا تھا کہ وائس چانسلر صاحب اس وقت اساتذہ سے بات چیت میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ وائس چانسلر کئی روز کے بعد کراچی آئے تھے، وہ زیادہ تر اسلام آباد سے کراچی کے دونوں کیمپسز چلاتے ہیں۔ ادھر ذرائع کے مطابق اساتذہ نے وائس چانسلر کی ان کے دفتر میں موجودگی کو تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ ادائیگی سے مشروط کر دیا ہے۔
اساتذہ کا کہنا تھا کہ جب اسلام آباد کیمپس کی جولائی اور اگست کی تنخواہیں اضافے کے ساتھ جاری کر دی گئی ہیں تو کراچی کے دونوں کیمپس کے ملازمین کو بجٹ میں اضافہ کی گئی تنخواہوں سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے جبکہ وائس چانسلر نے گلشن کیمپس پہنچ کر موقف اختیار کیا کہ وہ اگست کی صرف 35 فیصد تنخواہ جاری کر سکتے ہیں جس میں بجٹ میں کیا گیا اضافہ شامل ہوگا اور نہ ہی ہاؤس سیلنگ دی جا سکے گی جس پر اساتذہ اور وائس چانسلر میں ڈیڈ لاک باقی تھا اور وائس چانسلر تالا کھلوا کر انتظامی عمارت میں داخل نہیں ہو سکے تھے۔ ادھر اساتذہ نے اس معاملے پر وفاقی وزیر تعلیم سے بھی فوری مداخلت کی گزارش کی۔
یاد رہے کہ اردو یونیورسٹی میں تدریسی سلسلے میں گزشتہ پانچ روز سے تعطل ہے اور دونوں کیمپسز احتجاج پر چلے گئے، تنخواہوں میں وفاقی حکومت کی جانب سے کیے گئے اضافے کو واپس لینے اور آئندہ تنخواہ میں اسے روکنے کے خلاف جمعرات کو بھی یونیورسٹی کے دونوں کیمپسز کے اساتذہ نے تدریسی عمل جبکہ غیر تدریسی ملازمین نے دفتری عمل کا بائیکاٹ کیا تھا جبکہ اس سے قبل ایچ ای سی کراچی ریجن کے دفتر کے باہر احتجاج کیا گیا تھا تاہم تاحال اس سلسلے میں وفاقی وزارت تعلیم اور ایچ ای سی کی جانب سے کوئی ایکشن سامنے نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین ایچ ای سی خود اپنی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کروا کر کام کر رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔