سعد اللہ جان برق
-
احوال ایک تقریب یک جہتی کا
سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے دیکھتے ہیں زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے
-
جھنڈے ، درفش کاویانی
اگرچہ جھنڈوں کی تاریخ انتہائی تاریک ہے لیکن جغرافیہ، تاریخ بھی زیادہ اندھیرے میں ہے
-
بانی، بانی سب کا بانی
ایسا کوئی کہاں کہ تجھ ساکہیں جسے آئینہ کیوں نہ دوںکہ تماشا کہیں جسے
-
سیاہ،سفید اور سرخ انقلاب
لالا جب بھی سُر میں ہوتے تو کہتے،’’ دیکھنا بہت جلد سرخ انقلاب آئے گا‘‘
-
گائے اور فیصلوں کی دکان
آج کل ہر سرکاری اور نیم سرکاری ادارے میں نئے مینڈیٹ کی گائے پرانے مینڈیٹ کی پگڑیوں کو نگل رہی ہے
-
مک مکا اینڈ مک مکا
ایجک دانہ بیچک دانہ۔ دانے پر دانا ۔ یوں کہئے کہ سیاست سارے مک مکوں کا سرچشمہ ہے
-
دو پیسوں کی افیون
وہ کسی بزرگ نے کہا ہے کہ اگر دنیا میں احمق نہ ہوتے تو عقل مند بھوکوں مرجاتے
-
اوورسیز بے چارے
چھٹی نہ کوئی سندیس جانے وہ کونسا دیس جہاں تم چلے گئے
-
نکاح اور طلاق
انسان جسے خدا نے احسن تقویم پر پیدا کیا ہے جب اسفلہ سافلین میں گرتا ہے تو وہ جانور بن جاتا ہے۔
-
چائے کی چاہ
خدایا اب یہ تیرے سادہ دل بندے کدھر جائیں کہ درویشی بھی عیاری ہے سلطانی بھی عیاری