رئیس فاطمہ
-
والدین کے لیے لمحۂ فکریہ (دوسرا اور آخری حصہ)
بہت سارے والدین کی آنکھیں ارمغان، مصطفیٰ عامر اور ساحر حسن کیس نے کھول دی ہیں
-
والدین کے لیے لمحۂ فکریہ (پہلا حصہ)
میرا موقف یہ ہے کہ جو لوگ پکڑ لیے گئے ہیں، ان کے والدین کیسے اپنے بیٹوں کے غلط کاموں سے ناواقف تھے؟ میں نہیں مانتی
-
زاغوں کے تصرف میں عقابوں کا نشیمن
گھر پیر کا بجلی کے چراغوں سے ہے روشن میراث میں آئی ہے انھیں مسند ارشاد زاغوں کے تصرف میں عقابوں کے نشیمن
-
ماضی کی خوبصورت اداکارہ اور گلوکارہ
1948 میں جب لتا کی آواز ایک ستارے کی طرح چمکی اور شمشاد بیگم کی کھنکھناتی آواز نے لوگوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیا
-
آگے آتی تھی حال دل پہ ہنسی
سب کچھ پہلے سے طے ہے، پاکستان بننے کے بعد سے اب تک ’’پتلی تماشا‘‘ دکھایا جا رہا ہے
-
دریچوں میں رکھے چراغ
راجہ مہدی علی خاں ادبی دنیا اور فلم نگری کا بہت بڑا نام ہے
-
ماسٹر غلام حیدر
فلمی دنیا میں لتا کو متعارف کرانے کا سہرا بھی ماسٹر غلام حیدر کے سر بندھتا ہے
-
کیا صرف پنشنرز خزانے پہ بوجھ ہیں؟
بانی پی ٹی آئی جو پنشن بند کرنے کا شوشہ چھوڑ کر گئے تھے اس کی آواز گاہے گاہے اب بھی سنی جاتی ہے۔
-
درویش صفت موسیقار
وہ اپنے کام کے ماہر تھے جب تک کسی گانے سے مطمئن نہ ہوتے گانے کی ریکارڈنگ نہ کرتے۔
-
کعبے کس منہ سے جاؤ گے غالبؔ
بڑے بڑے دعوے کیے جاتے ہیں کہ رشوت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، یہ کریں گے، وہ کر دیں گے لیکن