عارف عزیز

  • کوچۂ سخن

    پھر وہی فکرِ جہاں اور ترا غم دونوں رات بھر دست و گریباں ہوئے باہم دونوں

  • کوچۂ سخن

    جہاں وہ خوبصورت، رونقِ محفل نہیں ہوتا  ہمیں جانا ہی پڑتا ہے اگرچہ دل نہیں ہوتا

  • کوچۂ سخن

    رات نے چرائی ہے ہاتھ کی گھڑی میری بھید کچھ تو کھولے گی آنکھ کی جھڑی میری

  • کوچۂ سخن

    اگلے پل ہی سامنے پھر کھینچ لاتا ہے مجھے اتنی جلدی آئنہ کیا بھول جاتا ہے مجھے

  • کوچۂ سخن

    غم کا اظہار سرِ عام کروں یا نہ کروں سوچتا ہوں کہ میں یہ کام کروں یا نہ کروں

  • کوچۂ سخن

    جو بچ گئی تھی زندگی فرقت کے نام ہو گئی منزل پہ کیا پہنچنا تھا رستے میں شام ہوگئی

  • کوچۂ سخن

    لرز رہا ہے بدن خون کی کمی سے بھی ملال تھوڑا سا ہے اسکی بے رخی سے بھی

  • کوچۂ سخن

    شرحِ غمِ حیات کہاں سے کریں شروع   الجھن میں ہیں کہ بات کہاں سے کریں شروع 

  • کوچۂ سخن

    جانے والے جا کر آنا بھول گئے خوشبو ٹھہری، ہاتھوں آئے پھول گئے

  • کوچۂ سخن

    کوئی بھی فیصلہ نہیں ہوتا  تجھ سے جب رابطہ نہیں ہوتا 

پاکستان