کامران یوسف
-
افغانستان داعش کا گڑھ، دہشت گرد گروہ عالمی سلامتی کیلیے خطرہ، پاکستان
پاکستان کی کوششوں سے ہی القاعدہ کوافغانستان سے بڑی حد تک ختم کیا جاسکا ہے
-
کالعدم ٹی ٹی پی کے سیکڑوں ارکان سرحد سے دیگر علاقوں میں منتقل
ماضی میں بھی طالبان حکومت نے ایسے ہی اقدامات کئے جن سے خاص فرق نہیں پڑا تھا
-
مہاجرین پروگرام معطل، ٹرمپ پاکستان تعلقات میں بدمزگی کا خدشہ
بائیڈن انتظامیہ نے یقینی دہائی کرائی تھی کہ یہ افغان مختلف طریقوں سے امریکا آباد کئے جائیگے
-
ٹرمپ دور پاکستان کیلیے ’’مشکل وقت‘‘ لا سکتا ہے، اندرونی حلقے
پاکستان کیلیے ممکنہ لائف لائن سعودی عرب ہو سکتا ہے جس کے منتخب صدر ٹرمپ کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں
-
کشیدگی سے فائدہ، بھارت افغانستان میں پاکستانی حملوں پر چیخ اٹھا
بھارت نے افغان طالبان کی انتظامیہ کی حمایت کرنا شروع کردی جنہیں کبھی نئی دہلی پاکستان کی پراکسی کے طور پر دیکھتا تھا
-
ٹرمپ انتظامیہ سے تعلقات، دفترخارجہ میں سفیروں نے سر جوڑ لیے
ٹرمپ کے دوسری بار برسراقتدار آنے کے بعد مغربی دنیا سمیت کئی دارالحکومتوں میں ہل چل مچی ہوئی ہے
-
پاکستانی وفد کا دورہ کابل، افغان حکام کیساتھ سرحد پار سے دہشت گردی سمیت اہم امور پر مذاکرات
کابل میں قیام کے دوران پاکستانی وفد نے افغان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی اور وزیر خارجہ امیر متقی سے ملاقاتیں کیں
-
بیرون ملک تقرری میں تاخیر، وزارت خارجہ کے افسروں میں مایوسی
سیکریٹری کا ستمبر میں عہدہ سنبھالنا اور اکتوبر میں ایس سی او اجلاس تاخیر کی وجہ بنی
-
عالمی تنازعات کے باوجود سفیروں کی سالانہ کانفرنس نہ کرنیکا فیصلہ
سفارتکاروں کا یہ اجتماع ایک اعلیٰ سطح کی تقریب ہوتی ہے جس کے ایک سیشن میں وزیر اعظم بھی شریک ہوتے ہیں
-
شام کی بدلتی صورتحال پر پاکستان ’انتظار کرو اور دیکھو‘ کی پالیسی پر گامزن
بشار الاسد کی اچانک بے دخلی صرف عالمی برادری نہیں، پاکستان کیلیے بھی ایک دھچکا تھی