US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
حکومت غیر ملکی قرض ادائیگی کا بوجھ عوام پر مسلسل بڑھا رہی ہے۔
مصنوعی ایکسپورٹ بڑھنے کو ترقی کرنے سے جوڑا گیا کیونکہ یہ کرنسی ڈی ویلیو ایشن کا نتیجہ تھا۔
متوازن معیشت میں غیر پیداواری اخراجات اور پیداواری اخراجات کا متناسب رہنا ضروری ہوتا ہے۔
غیر پیداواری اخراجات ، پیداواری اخراجات کے مقابلے میں جوں جوں بڑھتے ہیں توں توں معیشت غیر متوازن ہوتی ہے۔
غیر پیداواری اخراجات ، پیداواری اخراجات کے مقابلے میں جوں جوں بڑھتے ہیں توں توں معیشت غیر متوازن ہوتی ہے
سائنسی نقطہ نگاہ سے دیکھا جائے تو ہر زندہ شے اپنا اپنا ’’گودی دورانیہ‘‘ پورا کر رہی ہے
اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو امریکی سامراجی پاکستان سے جو کہے گا وہ ملکی حکمران عمل کر دکھائیں گے۔
ایکسپورٹرز نے ان ڈالروں کو ایکسچینج ٹریڈنگ کے دوران فی ڈالر پر نفع ڈالر 1.42 روپے حاصل کرلیا تھا۔
امریکی ڈالر سے جڑی یورپی ملکوں کی کرنسیوں کی قیمت ڈالر کے مقابلے میں مزید 69 فیصد کم ہوگئی تھیں۔
سرمایہ کار زمین، مشینری، خام مال اور مزدوروں کی محنت سے ایک کروڑ ڈالر کی جگہ 10 کروڑ ڈالر بنالیتا ہے۔