US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
پہلی عالمی جنگ سے قبل بڑے سامراجی ممالک آپس میں دفاعی معاہدے کر رہے تھے
ان ملکوں کی کرنسیوں کی قیمت میں مسلسل کمی کرتا ہے۔ جیسے یورپی ممالک و مڈل ایسٹ ممالک ہیں
اس طرح یورپی ممالک نے امریکا کے مقابلے میں کرنسی وار میں برتری حاصل کرلی،
عالمی مہنگائی سے توانائی کے حوالے سے تیل کا بنیادی کردار ہے۔
لیکن جوں ہی کوئی بھی ’’سرمایہ پرستی‘‘ کی راہ اختیار کرتا ہے۔ وہ تمام انسانی معاشرتی اقدار کی نفی شروع کر دیتا ہے۔
ان متاثرہ ملکوں میں سامراجی درآمدات بڑھتی گئیں اور ایکسپورٹ (برآمدات) کم ہوتی گئیں۔
28 جولائی 1914 کو پہلی عالمی جنگ کے نتیجے میں یورپی ممالک شدید ’’کرنسی ایکسچینج بحران‘‘ کا شکار ہوگئے۔
ایکسپورٹرز اورامپورٹرز ہر حالت میں اپنا نفع حاصل کرتے ہیں
کسی بھی ملک میں حکومتی غیر پیداواری اخراجات ’’عوامی ترقیاتی پیداواری اخراجات‘‘ سے جوں جوں بڑھتے جاتے ہیں
جولائی 1972 میں ’’مردہ ٹیکس‘‘ کا منفی اثر ملکی تمام اشیا پر پڑا تھا۔