US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
ان تمام حقیقتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی بھگت سنگھ نے آزادی کے حصول کے لیے پرتشدد راستہ اپنایا۔
ہاں البتہ رشتوں کا تقدس ضرور ہے، جیسا کہ خاوند کو بیوی پر فوقیت دی گئی ہے،
اس قربانی کے پس پردہ ان کی وہ انتھک جد وجہد تھی جو انھوں نے تمام تر نامساعد حالات کے باوجود جاری رکھی۔
انھی ہڑتالوں یا بغاوت کا یہ نتیجہ نکلا کہ برٹش سرکار نے اپنا بوریا بسترگول کرنا شروع کر دیا تھا۔
وہ ایک قلمکار تھا ایسا قلمکار جو صحافی بھی تھا نقاد بھی تھا ادیب بھی تھا
1957ء کا ذکر ہے کہ مشرقی پاکستان کے شہر ڈھاکا میں ایک نئی سیاسی جماعت نیشنل عوامی پارٹی (نیپ) وجود میں آتی ہے
جب ایک قلم کار کا قلم بکتا ہے تو گویا اس سماج کا ضمیر بک جاتا ہے جس سماج کی وجہ سے وہ قلم کار نمائندگی کرتا ہے۔
بھارتی ریاست گجرات کے لوگ جس شخصیت کو بے حد احترام دیتے ہیں اس شخصیت کو پیار سے باپو کا لقب دے دیتے ہیں
باچا خان نے خیبر پختونخوا کے خوبصورت شہر چارسدہ میں آنکھ کھولی۔
یہ بھی ممکن ہے کہ کسی سماج میں انقلاب کے لیے ساری زندگی جدوجہد کرنے والوں کی زندگی میں بھی انقلاب نہ آئے۔