US
صفحۂ اول
تازہ ترین
خاص خبریں
فیکٹ چیک
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
آپ کا دن
بزنس
ویڈیوز
رائے
کہتے ہیں جذبات کو تصور، تصور کو الفاظ مل جائیں تو شعر تخلیق ہوتا ہے۔
جیسے سیڑھی ہو کوئی تا بہ فلک، ایسی تھی ہجر اور وصل کے مابین سڑک ایسی تھی
سانس میں آپ کی قربت کے اثر سے آئی، صبح دم باغ میں خوشبو گلِ تر سے آئی
سب لوگ سن رہے ہیں بخت ِسیاہ کا دکھ، خوش فہمیوں میں لپٹے سمجھوتے کی زباں میں
خاک سے خاک کا میلان نہیں تھا،اب ہے دل مرا کوئی بیابان نہیں تھا،اب ہے
ہر ایک بوند میں پنہاں ہیں درد کی ٹیسیں، ضرور بارشوں میں اشک بھی ملا ہوا ہے۔
روتا ہوں تو ہنستا ہوں بہت دیدۂ نم پر یہ کس نے مجھے چھوڑا مرے رحم و کرم پر
شب کے راہی ہیں نگاہوں میں سحر رکھتے ہیں
خود کوزہ گر و خود گلِ کوزہ بنے پھریے سرکار کی مرضی ہے کہ کب کیا بنے پھریے