Arif Aziz

  • کوچۂ سخن

    زمانہ مائلِ جور و جفا ابھی تک ہے؛
    مرے لبوں پہ ترا مدعا ابھی تک ہے

  • کوچۂ سخن

    عین ممکن ہے گلِ تازہ میں خوشبو نہ رہے؛
    نہیں ممکن، میں رہوں، مجھ میں مگر تُو نہ رہے

  • کوچۂ سخن

    اپنے زخموں کو زباں اپنی بناؤں کیسے؛
    فاصلہ درد کا اب اور گھٹاؤں کیسے

  • کوچۂ سخن

    اگر نفع نہیں نقصان بھی نہیں کرتے؛
    کسی کے درد کا سامان بھی نہیں کرتے

  • 2022 بیتے برس کا البم مئی جون

    عمران خان کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ان کی حکومت کو گرانے کے لیے سازش کی گئی ہے

  • کوچۂ سخن

    جو نم رواں ہے سرِ خد و خال کس کا ہے؛
    دلِ تباہ بتا دے ملال کس کا ہے

  • کوچۂ سخن

    ہونا چاہوں بھی مرا دل نہیں ہونے دیتا؛
    مجھ کو اک یاد میں پاگل نہیں ہونے دیتا

  • کوچۂ سخن

    ڈھارس ہمیشہ دل سے ہی باندھی امید کی؛
    غم کی دوا بھی عشق نے غم سے کشید کی

  • کوچۂ سخن

    اک آبشارِ حسن کا جلوہ ہو صرف تم؛
    راہِ طلب میں دل کا سہارا ہو صرف تم

  • کوچۂ سخن

    خود بخود معرض ِ اظہار میں آ جاتے ہیں؛
    تجربے زیست کے اشعار میں آ جاتے ہیں