اعظم طارق کوہستانی
-
پاکستان میں بچوں کا ادب
2000 سے 2022 تک کا ایک جائزہ
-
بالآخر نونہال بدل گیا
نونہال نے کئی نسلوں کی تعلیم وتربیت میں اہم کر دار ادا کیا، بہت سارے ادیب و شاعر ہمدرد نونہال ہی کے ذریعے قلمکار بنے
-
بانو قدسیہ کی کچھ یادیں
پاکستان کا سلوگن روٹی کپڑا اور مکان نہیں۔ روٹی کپڑا اور مکان تو اوپر والا دیتا ہے کیونکہ یہ کوئی انسان دے نہیں سکتا۔
-
موئن جو ڈرو کے دیس میں گزرے ایک دن کی روداد
سندھ ہمیں کچھ زیادہ اچھی حالت میں نظر نہیں آیا۔ اگر موازنہ خیبر یا پنجاب سے کیا جائے تو حالت بہت بُری ہے۔
-
کنڈ ملیر سے ہنگلاج ماتا کے مندر تک
صاف شفاف اور نیلگوں سمندر تاحدِ نظر پھیلا ہوا تھا۔ صاف ستھرے ساحل کو دیکھ کریقین نہیں آتا تھا کہ یہ پاکستان کاحصہ ہے۔
-
بچوں کے ادب کا ستارہ ڈوب گیا
بے شمار پبلشرز، ڈیلرز، سپلائرز حتیٰ کہ ردی والوں نےان کے ناولز بیچ کر بہت پیسے کمائے لیکن وہ آخر وقت تک سفید پوش رہے۔
-
سوشل میڈیا کی بڑھتی ہوئی طاقت اور سرگودھا یونیورسٹی میں ڈینگی کی آمد
جب ایک عام طالب علم کے صبرکا پیمانہ لبریزہوتا ہے تو وہ پھر ایسی ہی حرکت کرتا ہے جیسی سرگودھا یونیورسٹی کے ڈینگی نے کی۔
-
تھینکس نہیں شکریہ
آپ ذرا اپنی زبان پر فخرتو کریں پھر دیکھیں کیسے آپ کی زبان سے خود بخود انگریزی الفاظ ختم ہوجائیں گے۔
-
بچوں کےادب پر توجہ کون دے گا
پاکستان میں بچوں کا رسالہ نکالنا جان جوکھوں کاکام ہے کیونکہ یہاں جتنےبڑے رسائل ہیں ان میں سےشاید ہی کوئی منافع میں ہو۔
-
سپاہیوں کے لیے ڈبل سواری کا شاندار تحفہ
کم بختو! پابندی لگ گئی ہے، پھر مت کہنا میں خیال نہیں رکھتا۔ دو دن میں جتنے مزے اُڑانے ہیں اُڑا لو۔