US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
خطے کے وسائل اس خطے کے عوام کی خوشحالی پرصرف ہونے چاہئیں جوبھارت کے منفی رویے کے سبب جنگی سازو سمان پر صرف ہو رہے ہیں۔
ہمیں ماضی کا مقابلہ ماضی اور حال کا مقابلہ حال اور مستقبل کا مستقبل سے کرنا چاہیے۔
ریاستوں کی انفرادی حیثیت اور ان کے درمیان اختلافات کے باوجود یہ حقیقت واضح ہے کہ ریاستیں الگ تھلگ نہیں رہ سکتی تھیں۔
ہم دیکھتے ہیں کہ مسلم دنیا کے بیشتر ممالک سیاسی عدم استحکام کا شکار ہیں اس کی بنیادی وجہ جمہوری نظام سے لاتعلقی ہے۔
ہمارے معاشرے کا یہ رویہ انتہا پسندانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے
کہتے ہیں کہ تاریخ سے ہمیں ایک سبق یہ بھی ملتا ہے کہ وہ یہ ہے کہ مسائل تاریخی عمل کا نتیجے میں پیدا ہوتے ہیں۔
ہمارے ملک میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں ہے، جو آمریت کو ہی ملک کے سیاسی مسائل کا حل سمجھتے ہیں۔
ماضی کے تجربات بتاتے ہیں کہ اس طرز سیاست نے ملک کو سیاسی عدم استحکام سے دوچارکیا اور ملک کو تباہی کے سوا کچھ نہیں دیا۔
سرمایہ داری نظام کے حامی ممالک نے مذہب کو کمیونزم کے خلاف بطور آلہ کار استعمال کیا۔
مادہ پرستانہ سوچ کو مفاد پرستانہ سوچ کا نام دیا جائے تو غلط نہ ہوگا۔