US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
کبھی کبھی ایسا بھی وقت آجاتا ہے کہ انسان اپنی تسکین کے لیے کوئی بات مکرر سننا چاہتا ہے
بنگال میں عربی رسم الخط میں بنگلہ زبان کا اور عربی و فارسی کے امتزاج سے بنی ہوئی زبان کا بولا جانا، رواجِ عام تھا
اردو کے فروغ میں اراکان اور برما کو نظر اَنداز نہیں کرسکتے
یہ سینہ گزٹ صریحاً غلط ہے کہ کراچی کسی بلوچ مائی کولاچی یا کلاچی کے نام سے موسوم یا منسوب ہے
ہمیں کوئی بھی اُس جیسا معصوم، سادہ لوح، محنتی، صابرومتحمل اور شریف دکھائی نہیں دیا
’گڑھنا‘ بنیادی طور پر کوئی لفظ ہی نہیں
فرہنگ آصفیہ کے دور میں بھی چشمے یعنی عینک کو Glass/Glasses کہنے کا رواج ہوچلا تھا جو آج عام ہے
ہماری پیاری زبان کے دیگر عالمی زبانوں سے اشتراک کا موضوع بہت دل چسپ اور وسیع ہونے کے ساتھ ساتھ وقیع بھی ہے
ہمارے یہاں کہتے ہیں، ’’ہونی تو ہوکے رہتی ہے‘‘ یعنی تقدیر کا لکھا تو اَٹل ہے، ہوکر ہی رہے گا
بہت پہلے کہیں سُنا پڑھا تھا، ’’زمیں تنگ ہے، آسماں دور ہے‘‘