شاہد سردار
-
بقائے شہر اب شہرکے اجڑنے میں ہے
بہرکیف تنہائی کسی کی بھی ہو اور اس کی تنہائی خود سے کتنی بات کرسکتی ہے؟
-
سایہ سا بچھ گیا ہے مرے آنگن میں خوف کا
مجرمانہ خاموشی (برسہا برس کی) آج یہ کہنے پر مجبور ہے کہ خاموشی محض قبرستانوں کو زیبا ہے۔
-
صدا کس کی اندھیروں سے بلاتی ہے
نام نہاد مہذب دنیا اپنے مفادات کی چادر تانے برسہابرس سے سو رہی ہے
-
ضبط کے آداب سے انکار کس کو ہے مگر
ہمارے ہاں ایک طرف عورت کو جسم بیچنے پر مجبور کیا جاتا ہے تو دوسری طرف غیرت کا نشانہ بھی اسے بننا پڑتا ہے۔
-
پروپیگنڈا اور جھوٹی خبروں کا جدید آلہ
وطن عزیز میں حکومت کوئی بھی کرے بس وہ ملک کے نوجوانوں سے برا کام نہ کرے، نئی نسل کے ساتھ برا سلوک نہ کرے۔
-
سمٹ کے رہ گئے آخر پہاڑ سے قد
قابل رحم ہے وہ قوم جس کے گنتی کے کچھ افراد کے سوا باقی سبھی کی زندگی ایک دکھ بھری داستان ہو
-
درد اتنے ہیں خلاصے میں نہیں آئیں گے
ملک کا سب سے بڑا تجارتی اور بین الاقوامی شہر کراچی ’’ میگا پرابلم سٹی‘‘ بن گیا ہے۔
-
ہوتا اگر پہاڑ تو لاتا نہ تابِ غم
خدا جانے آیندہ سالوں میں یہ شہرکیسا ہوگا، مکان اور مکین کیسے ہوں گے
-
محبت کس کو کہتے ہیں
محبت بلاشبہ ایک ہمہ گیر بلکہ آفاقی جذبہ ہے اس کی وسعتیں آسمان کی طرح بے کراں ہوتی ہیں۔
-
پرنٹ میڈیا کا جغرافیہ
مملکت کا چوتھا ستون اور بہت ہی مقدس پیشہ ’’صحافت ‘‘ ہی کہلاتا ہے، لیکن عہد حاضر میں میڈیا بالکل بدل گیا ہے۔