US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
ہم صرف ظاہری علامتوں کو معیار سمجھ بیٹھے ہیں، ہمیں کوئی غرض نہیں کہ غریب کا کیا حال ہے
جب امیر ہونا پاکستان میں ایک جرم ٹھہرا تو ہر اُس شخص نے جس کا دل سیاست کرنے کو چاہا، خود کو غریب و عام ثابت کرنا چاہا
ذہنی امراض کو ہم نے گالی بنادیا ہے، جو بھی ہماری بات نہ سمجھ سکے اسکو پاگل، کوڑھ مغز یا بے وقوف کا خطاب دے دیا جاتا ہے
پاکستانی ہرسال بہت سی کتابیں لکھتے ہیں، یہ سب انکی فکری ملکیت کہلاتی ہیں اور یہ انقلاب بپا کرنیکی پوری طاقت رکھتی ہیں
پاکستان میں مرنیوالےبچے کیاپاکستانی نہیں ہیں؟انکوایساوی آئی پی پروٹوکول کیوں نہیں ملاجیسا طالبعلم کوجاپان میں مل رہاہے
آپ جانتے ہیں ناخواندہ بچے بڑے ہوکر کیا بنیں گے؟ ماہر کاریگر (اگر لگ کر کام سیکھ لیا تو) ورنہ ٹارگٹ کلر، ڈاکو یا رہزن۔
کچھ لوگ تو اب بھی کتب میلے کا باقائدہ انتظار کرتے ہیں کہ کون جائے اردو بازار گرمی میں، کم از کم میں تو منتظر رہتا ہوں۔
ریاست کا حکم سر آنکھوں پر، لیکن پکڑ ان غداروں کی ہونی چاہیئے جنہوں نے یہ سازش رچی ہے۔
ایک تعلیم یافتہ شخص صرف اپنا بھلا نہیں، بلکہ معاشرے کا بھلا بھی سوچتا ہے۔
کوشش کرنی چاہیے کہ عوام کا دن بھی بنایا جائے تاکہ اُن کو مالک ہونے کا احساس اور وطن کو ملکیت کا تصور پروان چڑھے۔