احمد رضوان
-
سرائیکی جُھمر…
خطے کی تاریخ و ثقافت سے جدید علمی روایت تک
-
ساونی سرائیکی خطے میں ساون کی اجتماعی ثقافتی سرگرمی
یہ وہ رت ہے جب بادل آنکھوں میں کاجل لگائے کسی محبوب کی طرح جھومتے ہوئے آتے ہیں
-
سدوزئی خاندان کا چشم و چراغ نواب شجاع خان
اس خاندان میں احمد شاہ ابدالی جیسا سپہ سالار پیدا ہواجو نواب شجاع خان کا رضاعی بھائی تھا
-
عید گاہ مسجد ملتان میں مسلم حکمرانی کی تاریخی یادگار
1735ء میں مغل بادشاہ محمد شاہ کے دور میں تعمیر ہونے والی عید گاہ ملتانی فن تعمیر کا شاہکار ہے
-
مختار مسعود ایک نوجوان دور حاضر کے عظیم خطیب سے ملنے کا خواہشمند ہے
نامور ادیب مختار مسعود جو ملتان میں بطور ڈپٹی کمشنر تعینات تھے عوامی فلاح کے کاموں کے لیے ہمہ وقت کوشاں رہتے تھے۔
-
ملتان میں افغان سدوزئی قبیلہ کی آمد اور حکمرانی کی کہانی
1752ء میں صوبہ ملتان مغلوں کے ہاتھ سے نکل کر تخت کابل کے زیرنگیں آ گیا تھا۔
-
بستی مسوانہ۔۔۔۔ جہاں ملتان کے ہندوؤں کا مرکزی شمشان گھاٹ تھا
مسوان کا لفظ ہندوئوں کی آخری رسومات کے پورے کلچر کی نمائندگی کرتا ہے
-
احمد خان طارق سرائیکی شاعری کا رومانی و تہذیبی چہرہ
احمد خان طارق سرائیکی دھرتی کے وہ شاعر تھے جنہوں نے سرائیکی شاعری کو ایک منفرد ذائقے متعارف کرایا۔
-
عام خاص باغ ملتان میں مغل حکمرانی کی آخری نشانی
شہزادہ مراد بخش اسی باغ میں اپنے درباریوں کو شرف ملاقات بخشتا، یہیں عوام کی داد رسی کرتا تھا۔
-
حکمرانوں کو قومی زبان کے فروغ میں کوئی دلچسپی نہیں ڈاکٹر اسد اریب
بچوں کے ادب کو جو اہمیت دی جانی چاہیے تھی وہ نہیں دی گئی، معروف ادیب