US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 1979 کے نفاذ سے بلدیہ عظمیٰ کراچی اور پانچوں ضلعی میونسپل کارپوریشنز بحال ہوچکیں.
حکومت کی جانب سے اب تک اختیارات ،ذمے داریوں اور حلقہ بندیوں کا تعین نہ ہونے سے پورا نظام ہوا میں معلق نظرآتا ہے.
ڈیزل کی قیمت اور چنگ چی رکشوں سے ٹرانسپورٹ معدوم ہوگئی،بسیں کباڑیوں کو فروخت،منی بسیں لوڈنگ ٹرک میں تبدیل ہوگئیں
50ہزار روپے اورپلاٹ نہیں دیاگیا،متاثرین لیاقت آباد اے ایریا کی جانب سے اسٹے آرڈر لیے جانے کے باعث کام تیز نہ ہوسکا
80گز پر تعمیرشدہ مکان فراہم کیے جائینگے،4ہزار 653 خاندانوں کی نوآبادکاری کیلیے 4 ارب کے اخراجات آئیں گے،ذرائع
وزارت ریلوے اور جائیکا کی ایف بی آر سے درخواست، منصوبے کیلیے امپورٹ ڈیوٹی کی چھوٹ دیدی جائے، جاپانی سفارت کار
ڈونرایجنسی نے2011 میں سندھ حکومت کی غلط منصوبہ بندی کے باعث ٹرانسپورٹ منصوبوں کیلیے 600ملین ڈالرکا قرضہ منسوخ کردیا
تفصیلی اسٹڈی اور جامع منصوبہ بندی کی بھی ہدایت، 4ہزار 653متاثرین کی نوآبادکاری کے لیے چار ارب روپے اخراجات آئیں گے
وفاقی حکومت مردم شماری کیلیے تیار نہیں،سندھ،بلوچستان،خیبرپختونخوااورفاٹامیں امن وامان کوبہانہ بناکرتاخیرکی جارہی ہے
ماس ٹرانزٹ کی عدم موجودگی کے باعث اپنی گاڑی رکھنے کا رجحان بڑھ گیا، خستہ حالی کے سبب شہریوں کا بسوں میں سفر سے گریز.