Asghar Abdullah
-
اعتماد کا ووٹ تو مل گیا مگر
موجودہ حالات میں ایسی کوئی چیز نہیں تھی، نہ تو صدر کی یہ رائے تھی اورنہ اپوزیشن نے ان کے خلاف تحریک اعتماد پیش کی تھی۔
-
مفتی محمود سے مولانا فضل الرحمان تک
مولانا فضل الرحمٰن اپنے والد مفتی محمود کی وفات کے بعدجمعیت علمائے اسلام کی سیاست میں نمایاں ہوئے۔
-
سید منورحسن مرحوم کی داستان ہجرت
دہلی سے لاہور تک کا یہ سفر کہنے کو دو شہروں کے درمیان سفر تھا
-
حقائق حقائق ہوتے ہیں
اگر مجاہدین کے ہاتھوں سوویت فوج کی طاقت غیر موثر ہو جاتی ہے، تو وہ پاکستان کے لیے خطرہ نہیں بن سکے گی۔
-
پرانا پریس کلب وہ بھی کیا دن تھے
یہاں بیتے ہوئے پرشور دنوں اور جاگتی راتوں کو یاد کرنا کسی دیرینہ رومان کی یاد تازہ کرنے کی طرح ہے۔
-
’ بابائے اردو صحافت ‘
الطاف حسن قریشی صاحب کی اردوصحافت ایک ایسے دورمیں پلی بڑھی اورجوان ہوئی،جب پاکستان میں ہرسطح پر نظریاتی کشمکش برپاتھی۔
-
’چوہدری شجاعت حسین پنجابی زبان کی سیاسی پہچان‘
مقامی شاعر میاں محمد قادری نے ان کی فرمایش پر ہی تصوف کے رنگ میں ’’مرزا صاحباں‘‘ لکھی تھی۔
-
’ بزمِ نقد ِ سخن کا ساقی فراقی‘
علمی و ادبی حلقوں میں اس کی شہرت ان کے قلمی نام ’’تحسین فراقی‘‘ سے ہونے لگی تھی۔
-
پھٹ اکھراں دے
ڈیرہ پگانوالہ کے عین مقابل نکڑ پر ایک طرف عیسائیوں کا گرجا اور دوسری طرف محمود شاہ گجراتی کی مسجد تھی۔
-
درویش ادب
زندگی بڑے بے کیف انداز میںآگے بڑھ رہی تھی کہ یکدم حالات نے ایسی کروٹ لی کہ یزدانی صاحب کی زندگی کا کانٹا ہی بدل گیا۔