US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
موجودہ حالات میں ایسی کوئی چیز نہیں تھی، نہ تو صدر کی یہ رائے تھی اورنہ اپوزیشن نے ان کے خلاف تحریک اعتماد پیش کی تھی۔
مولانا فضل الرحمٰن اپنے والد مفتی محمود کی وفات کے بعدجمعیت علمائے اسلام کی سیاست میں نمایاں ہوئے۔
دہلی سے لاہور تک کا یہ سفر کہنے کو دو شہروں کے درمیان سفر تھا
اگر مجاہدین کے ہاتھوں سوویت فوج کی طاقت غیر موثر ہو جاتی ہے، تو وہ پاکستان کے لیے خطرہ نہیں بن سکے گی۔
یہاں بیتے ہوئے پرشور دنوں اور جاگتی راتوں کو یاد کرنا کسی دیرینہ رومان کی یاد تازہ کرنے کی طرح ہے۔
الطاف حسن قریشی صاحب کی اردوصحافت ایک ایسے دورمیں پلی بڑھی اورجوان ہوئی،جب پاکستان میں ہرسطح پر نظریاتی کشمکش برپاتھی۔
مقامی شاعر میاں محمد قادری نے ان کی فرمایش پر ہی تصوف کے رنگ میں ’’مرزا صاحباں‘‘ لکھی تھی۔
علمی و ادبی حلقوں میں اس کی شہرت ان کے قلمی نام ’’تحسین فراقی‘‘ سے ہونے لگی تھی۔
ڈیرہ پگانوالہ کے عین مقابل نکڑ پر ایک طرف عیسائیوں کا گرجا اور دوسری طرف محمود شاہ گجراتی کی مسجد تھی۔
زندگی بڑے بے کیف انداز میںآگے بڑھ رہی تھی کہ یکدم حالات نے ایسی کروٹ لی کہ یزدانی صاحب کی زندگی کا کانٹا ہی بدل گیا۔