US
صفحۂ اول
تازہ ترین
اسرائیلی جارحیت
پاکستان
انٹر نیشنل
کھیل
انٹرٹینمنٹ
دلچسپ و عجیب
صحت
سائنس و ٹیکنالوجی
بلاگ
بزنس
ویڈیوز
جمہوری حکمرانوں کا رویہ، مزاج اور طرز حکومت جیسا بھی ہو، لوگ ان کے خلاف بغاوت کے لیے آمادہ نہیں ہوتے
موصوف نے تحریر کیا ہے کہ کالم میں انھوں نے بینکاری سود کے بارے میں جامعہ الازہر کے فتوے کا ذکر کیا تھا ۔۔۔
اسرائیل جس جنگ کے لیے سات دہائیاں قبل قائم کیا گیا‘ جس کی تیاری پوری یہودی قوم 1896ء سے کررہی ہے ہمیں اس کا احساس نہیں
مسلمانوں نے اپنے گزشتہ دس سالوں میں اس عالمی ضمیر کو ایک نکتہ سمجھا دیا کہ ہم بے حس ہیں، بے ضمیر ہیں
’مگر جو لوگ سود کھاتے ہیں‘ ان کا حال اس شخص کا سا ہوتا ہے جسے شیطان نے چھو کر بائولا (پاگل) کر دیا ہو‘
یہودیوں نے اپنی مذہبی علامتوں کے مطابق جنگ کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ جنگ ہم کو لڑنا ہی پڑے گی۔
گزشتہ چالیس سال سے میں لوگوں کا عبادات کے ساتھ تعلق دیکھ رہا ہوں۔ ہر سال اس میں اضافہ ہوتا ہے۔
قوموں کی ذلت وپستی مُٹھی بھر لوگوں کی وجہ سے ہوتی ہے جنھیں قومیں اپنا رہنما تسلیم کر لیتی ہیں۔
غزہ کی داستان پوری امت مسلمہ کی داستان ہے۔ یہ بے حسی اور بے ضمیری کا نوحہ ہے۔
تاریخ اس بات پر گواہ ہے کہ دنیا کے کسی بھی ملک نے معاشی برتری کا خواب اس وقت تک پورا نہیں کیا